پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آخر کار اپنی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت سے ناراضگی ختم کردی ہے جس کے بعد امید ہے کہ وہ دو ایک روز میں پس منظر سے نکل کر پیش منظر میں آجائیں گے۔ اور یوں، ان کی خودساختہ گوشہ نشینی ختم ہوجائے گی۔
پاکستان کے نجی ٹی وی چینلز (جیسے جیو نیوز، ڈان اور دیگر) کئی دنوں سے یہ خبریں چلا رہے تھے کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار جو انجیوگرافی کرانے کے بعد سے اچانک پس منظر میں چلے گئے تھے، حتیٰ کہ اہم ملکی اور قومی معاملات پر بھی انہوں نے خاموشی سادھ لی تھی۔ منگل کو سب سے پہلے پنجاب کے وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف ان سے ملنے ان کے دولت کدے پر پہنچے اور مصدقہ اطلاعات یہ ہیں کہ انہوں نے چار گھنٹے طویل ان سے مذکرات کئے۔۔قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ مذاکرات کیا تھے شکوے شکایات تھیں جو شہباز شریف کے گوش گزار کی گئیں۔
بدھ کے روز مسلم لیگی ارکان کا 30رکنی وفد بھی چوہدری صاحب سے ملاقات کرنے پہنچ گیا۔ اگرچہ کہا یہ گیا کہ وفدبیماری کے بعد ان کی مزاج پرسی کے لئے جا رہا ہے، لیکن اصل معاملہ تھا روٹھے ہوئے چوہدری صاحب کو منانا اور ان کے شکوے سننا۔
جیو ٹی وی سے وابستہ ایک سینئر صحافی کے مطابق چوہدری صاحب کو چار تحفظات لاحق تھے۔ اول چوہدری صاحب کو شکوہ تھا کہ بجٹ سے متعلق انہیں لاعلم رکھا گیا، دوم قومی سلامتی پالیسی پر عمل نہیں کیا گیا؟
چوہدری صاحب کا حکومتی قیادت سے یہ گلہ بھی تھا کہ انہیں طالبان سے مذاکرات پر کیوں نظر انداز کیا گیا، جبکہ آپریشن ’ضرب عضب‘ پر بھی انہیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
ادھر چوہدری صاحب کو بیماری کے باوجود وزیراعظم کی جانب سے کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے وقت یہاں پہنچنے کی ہدایت بھی اچھی نہیں لگی تھی۔ لیکن آخر کار انہیں یہاں آنا پڑا۔ لیکن واپسی کے ساتھ ہی چوہدری نثار نے خود کو تمام معاملات سے الگ تھلگ کرلیا اور گوشہ نشینی میں آفیت جانی۔ جس کی خبر پارٹی قیادت کو لگی تو جواب میں پہلے میاں شہباز شریف اور آج قریب 30لیگی ارکان انہیں منانے پہنچ گئے۔
طویل ملاقاتوں کے بعد آخر کار چوہدری نثار نے اللہ اللہ کرکے ناراضگی ختم کرلی۔۔اب اطلاعات یہ ہیں کہ وہ جلد ہی وزیراعظم میاں نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔