پینٹاگان نے کہا ہے کہ اتحادی افواج نے اس ماہ کے اوائل میں کیے گئے ایک فضائی حملے میں باریک بینی سے کام لیتے ہوئے، داعش دہشت گرد گروپ کے ایک چوٹی کے رہنما کو ہلاک کیا۔
پینٹاگان کے پریس سکریٹری، پیٹر کوک کے مطابق، وائل عادل سلمان الفیاض داعش کا خودساختہ وزیر اطلاعات تھا، جنھیں ’ڈاکٹر وائل‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ ترجمان کے الفاظ میں ’’اُنھیں 7 ستمبر کو کیے گئے ایک فضائی حملے میں نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا‘‘۔
کوک نے جمعے کے روز بتایا کہ الفیاض اِس دہشت گرد گروپ کی اعلیٰ شوریٰ کونسل کا ایک معروف رُکن تھا، جو دولت اسلامیہ کا عملداری سے متعلق ادارہ ہے، جو احکامات جاری کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اُن پر عمل درآمد کیا جائے۔ وہ داعش کے پروپیگنڈے پر مشتمل وڈیوز تیار کراتا تھا، جو پھانسیوں اور اذیت کے واقعات کو فروغ دیتا ہے۔
پینٹاگان کے مطابق، الفیاض، ابو محمد العدنانی کا ایک قریبی ساتھی تھا، جو داعش کا ترجمان اور حکمتِ عملی کا سربراہ تھا۔
عدنانی کو 30 اگست کو اتحاد کی جانب سے کی جانے والی ایک فضائی کارروائی میں ہلاک کیا گیا تھا، اور اُن کی ہلاکت کی تصدیق 12 ستمبر کو امریکی افواج نے کی تھی۔
ایک امریکی دفاعی اہل کار نے بتایا ہے کہ عدنانی غیر ملکی لڑاکون کی بھرتی میں براہ راست ملوث تھا، اور وہ شام اور عراق میں داعش کے مضبوط ٹھکانوں سے باہر داعش کے اہم حملوں کے احکامات جاری کرتا تھا۔
اہل کار کے مطابق ’’اُن کی نگرانی میں ہونے والے بدنام حملوں میں پیرس میں کیا جانے والا حملہ، برسلز ایئرپورٹ کا حملہ، استنبول ہوائی اڈے پر کیا جانے والا حملہ، سینائی میں روسی مسافر طیارے کو گرانا، انقرہ میں ہونے والی ریلی کے دوران کیے گئے خودکش بم حملے اور بنگلہ دیش کے کیفے میں کیا جانے والا حملہ شامل ہیں۔ مجموعی طور پر، اِن حملوں میں 1800 افراد ہلاک، جب کہ تقریباً 4000 زخمی ہوئے‘‘۔