رسائی کے لنکس

چیمپئنز کپ ٹیموں کے پانچ مینٹورز کا اعلان؛ مصباح الحق اور سرفراز احمد بھی شامل


  • پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز کپ کے لیے پانچ مینٹورز کا اعلان کر دیا ہے۔
  • چیمپئنز کپ کے ذریعے نئے ٹیلنٹ کو سامنے آنے کا موقع ملے گا: چیئرمین پی سی بی
  • پی سی بی نے رواں ماہ چیمپئنز کپ کا اعلان کیا تھا۔
  • چیمپئنز کپ میں شامل پانچ ٹیموں کے درمیان تینوں فارمیٹ کی کرکٹ کے مقابلے ہوں گے۔
  • چیمپئنز ون ڈے کپ کا آغاز آئندہ ماہ اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں ہو گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز کپ کی پانچ ٹیموں کے لیے مینٹورز کا اعلان کر دیا ہے۔

سابق ٹیسٹ فاسٹ بالر وقار یونس، سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق، سرفراز احمد، شعیب ملک اور ثقلین مشتاق پانچ ٹیموں کے مینٹورز ہوں گے جنہیں تین سال کا کانٹریکٹ دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے رواں ماہ تین نئے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کا اعلان کیا تھا جس میں چیمپئنز ون ڈے کپ، چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی اور چیمپئنز فرسٹ کلاس کلاس کپ شامل ہے۔

پی سی بی کے مطابق ان ٹیموں اور اسکواڈز کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

پیر کو پی سی بی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی ڈومیسٹک سیزن میں ان مینٹورز کی پہلی اسائنمنٹ چیمپئنز ون ڈے کپ ہو گا جو 12 سے 29 ستمبر تک اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلا جائے گا۔

فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں دو برس بعد کسی ڈومیسٹک ایونٹ کا انعقاد ہو گا۔

اس سے قبل 2022 میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے درمیان 50 اوورز کا میچ کھیلا گیا تھا۔

چیمپئنز کپ ٹیموں کے ان مینٹورز نے مجموعی طور پر 1621 بین الاقوامی میچز کھیل رکھے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ پانچوں کرکٹرز کے وسیع تجربے اور مہارت سے اس کھیل کی ترقی میں مدد ملے گی۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کرکٹ کو مضبوط ڈومیسٹک ڈھانچے کے ذریعے مضبوط کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کا اسٹرکچر ہمیشہ سے ہی ایک اہم معاملہ رہا ہے۔

سابق وزیرِ اعظم عمران خان ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے مخالف رہے ہیں اور پورے ملک کی چھ ریجنل ٹیموں کے حامی رہے ہیں۔

لیکن کھلاڑیوں کی اکثریت اس سسٹم کے خلاف رہی ہے۔ اُن کا یہ شکوہ ہے کہ ڈپارٹمنٹ کرکٹ ختم ہونے سے اُن کی ملازمتیں بھی ختم ہو جاتی ہیں۔ لہذٰا وہ کرکٹ چھوڑ کر دوسرے مواقع تلاش کرتے ہیں۔

سابق چیئرمین احسان مانی کے دور میں پاکستان کرکٹ بورڈ ڈومیسٹک کرکٹ کے اسٹرکچر میں چند تبدیلیاں لایا تھا جو ان سے قبل ہونے والی تبدیلیوں سے کافی مختلف تھیں۔

ان تبدیلیوں کے آنے سے کئی فرسٹ کلاس کرکٹرز بے روزگار ہو گئے تھے کیوں کہ 22 کروڑ عوام کے ملک میں صرف چھ ٹیموں کے ہونے سے لا تعداد کھلاڑیوں نے حق تلفی کی شکایات کی تھیں۔

گزشتہ برس کے آغاز پر پی سی بی نے ڈپارٹمنٹ کرکٹ کو بحال کر دیا تھا اور اب چیمپئنز کپ کے نام سے ایک نیا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG