پاکستان کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئر پرسن نزہت صادق نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے اور وہ امید کرتی ہیں کہ بھارت بھی اس کا مثبت جواب دے گا۔
نزہت صادق نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے اور اس سلسلے میں اس نے بہت سے مخلصانہ اور سنجیدہ اقدامات کیے ہیں۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو میں نزہت صادق نے کہا کہ ’’ابھی جو پٹھان کوٹ کا واقعہ ہوا، بہت افسوسناک واقعہ ہے جس پہ ہمیں دکھ ہے کہ اس طرح کا واقعہ کہیں پر بھی نہیں ہونا چاہیئے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور میں سمجھتی ہوں اس پر پیش رفت ہو رہی ہے۔ سنجیدگی دکھائی گئی ہے۔ یہاں پہ ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ میں یہ سمجھتی ہوں کہ یہ سارے سنجیدہ اقدام ہیں جو لیے جا رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب انڈیا کی طرف سے بھی ہم امید کرتے ہیں کہ وہ بھی اس طرح آگے بڑھیں گے، سنجیدگی کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے، مذاکرات بحال ہو جائیں، ہماری سب کی خواہش یہی ہو گی۔‘‘
پاکستان اور بھارت نے دسمبر میں امن مذاکرات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا اور جنوری میں دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات بھی متوقع تھے مگر جنوری کے اوائل میں پٹھان کوٹ میں واقع بھارتی فضائی اڈے پر دہشت گرد حملے کے بعد سے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
اس حملے میں سات بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارت نے حملے کا الزام پاکستان میں موجود شدت پسند تنظیم جیش محمد پر عائد کیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان نے پٹھان کوٹ واقعے میں ملوث نامعلوم افراد کے خلاف گجرانوالہ میں ایک ایف آئی آر درج کی تھی اور اس سے قبل جیش محمد سے وابستہ متعدد مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا تھا۔
عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر زاہد خان نے نزہت صادق کے مؤقف کی تائید کی اور کہا ہے مذاکرات کے علاوہ تعلقات میں بہتری کا کوئی راستہ نہیں۔
’’گو کہ ہمارے مسائل ہیں آپس میں لیکن دیکھیں تین جنگیں تو ہم نے لڑی ہیں۔ کوئی فائدہ تو ہوا نہیں، نقصان دونوں ممالک کا ہوا ہے۔ جس طریقے سے پٹھان کوٹ واقعے کی ایف آئی آر درج ہوئی ہے یہ ایک اچھی پیش رفت ہے۔ ایسے لگ رہا ہے کہ حکومت پاکستان اس چیز میں آگے جانے کی کوشش کر رہی ہے تو اس طرح انڈیا کو بھی ایک قدم آگے آنا چاہیئے۔‘‘
دریں اثنا وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق بھارت کے ہائی کمشنر گوتم بمباوالے نے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے ان کی تعیناتی پر انہیں مبارکباد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے قریب لانے کے لیے کام کریں گے۔
گزشتہ ہفتے پیر کو گوتم بمباوالے نے کہا تھا پاک بھارت مذاکرات پٹھان کوٹ واقعے کی تحقیقات میں پیش رفت سے مشروط نہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ بھارتی ہائی کمشنر کی وزیر اعظم سے ملاقات تعلقات میں بہتری کا ایک اشارہ ہے۔