پاکستان کی پارلیمان کی ایوان بالا یعنی سینیٹ کے چیئرمین رضا ربانی نے کہا ہے کہ آئین کے تحت پاکستانی ریاست میں جتنے بھی ادارے کام کر رہے ہیں، ان کے بقول، اس میں پارلیمان کو مرکزیت حاصل ہے اور یہ وفاق پاکستان کی شہ رگ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اگر ہم اپنی ہی شہ رگ کو کاٹیں گے تو جسم تڑپتا رہے گا۔
رضا ربانی نے یہ بات جمعرات کو اسلام آباد پریس کلب میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہی جو ملک میں 12 اکتوبر 1999 ء میں سابق فوجی سربراہ ریٹائرڈ جنرل مشرف کی طرف سے نواز شریف کی مںتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد اقتدار پر قبضہ کرنے کی مناسبت سے منعقد کی گئی تھی۔
اس موقع پر رضا ربانی نے کہا کہ ’’ہم ہر 10 سال کے بعد چار بار اپنی شہ رگ کو کاٹ چکے ہیں‘‘، اور اس لیے، ان کے بقول، ’’وفاق کو ایک تکلیف دہ صورت حال کا سامنا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم مستحکم ہوں اور جو اندرونی اور بیرونی چیلنج ہیں ان کو عبور کرنے کے لیے پارلیمان کو اپنا تاریخی کردار ادا کرنا ہوگا۔"
چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ پارلیمان کو عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا اور جب عام شہریوں کا پارلیمان پر اعتماد ہوگا "تو کبھی بھی وقفہ نہیں آئے گا۔"
واضح رہے کہ ماضی میں چار بار اس وقت کے فوج کے سربراہوں نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر ملک میں مارشل لا نافذ کیا، جس کی وجہ سے پاکستان میں پارلیمانی نظام مستحکم نا ہو سکا۔