رسائی کے لنکس

کوئٹہ: پولیس کے ٹرک پر بم حملہ، کم از کم دو اہلکار مارے گئے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کوئٹہ میں سریاب روڈ پر نامعلوم شدت پسندوں کی طرف سے پولیس کے اس ٹرک کو ریموٹ کنٹرول سے نشانہ بنایا گیا جو اپنے فرائض کی انجام دہی پر مامور پولیس اہلکاروں کو لے کر جا رہا تھا۔

بلوچستان کے مرکزی شہر میں منگل کو عید الاضحیٰ کے موقع پر تشدد کے ایک واقعے میں دو پولیس اہلکار مارے گئے جب کہ سات دیگر افراد زخمی ہوئے۔

کوئٹہ میں سریاب روڈ پر نامعلوم شدت پسندوں کی طرف سے پولیس کے اس ٹرک کو ریموٹ کنٹرول سے نشانہ بنایا گیا جو اپنے فرائض کی انجام دہی پر مامور پولیس اہلکاروں کو لے کر جا رہا تھا۔

دھماکے سے ٹرک کو بری طرح نقصان پہنچا اور اس پر سوار ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہو گیا جب کہ پانچ اہلکاروں سمیت سات افراد زخمی ہو گئے۔ ایک اہلکار اسپتال میں اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جب کہ ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

اس واقعے کی تاحال کسی فرد یا گروہ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن حالیہ مہینوں میں کالعدم شدت پسند تنظیموں کی طرف سے کوئٹہ میں ایک بار پھر مہلک حملوں کا سلسلہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گزشتہ ماہ ہی سول اسپتال کے باہر ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں پولیس اور وکلا سمیت 73 افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

اگست کے اواخر میں ہی بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے قریب ایک راکٹ حملے میں سات سکیورٹی اہلکار مارے گئے تھے۔

بلوچستان کو ایک دہائی سے زائد عرصے سے شورش پسندی اور دہشت گردی کا سامنا رہا ہے لیکن سکیورٹی فورسز کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی اور صوبائی حکومت کے اقدام کے باعث امن و امان کی صورتحال میں ماضی کی نسبت بہتری آئی تھی۔

حالیہ پرتشدد واقعات کو حکام دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی جاری کارروائیوں کا ردعمل قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔

XS
SM
MD
LG