پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس سے کیسے فائدہ اٹھا سکتا ہے؟
پاکستان 15 اور 16اکتوبر کو ایک ایسے وقت میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جب اسے حزب اختلاف کے احتجاج اور حالیہ دنوں میں چینی شہریوں کو ٹارگٹ بنانے سمیت متعدد دہشت گرد حملوں کی لہر کا سامنا ہے۔
مبصرین یہ سوال اٹھا ر ہے ہیں کہ کیا ایسا ملک جو دنیا کے کئی اہم خطوں کے سنگم پر واقع ہے اپنی جغرافیائی حیثیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے دوراندیش پالیسیاں اپنانے کے لیے تیار ہے؟
اس کے علاوہ اسلام آباد برکس فورم میں رکنیت کا بھی خواہاں ہے۔
گزشتہ کچھ دہائیوں میں ابھرنے والی شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن اور برکس تنظیمیں چین، بھارت اور روس سمیت دنیا کی 40 فی صد سے زیادہ آبادی اور متعدد بڑی معیشتوں پر مشتمل ہیں جو رکن ملکوں کے مطابق ممکنہ طور پر امن اور سلامتی کے حصول اور تجارت کے فروغ کی جانب اہم پلیٹ فارمز کا کردار ادا کر سکتی ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ ان فورمز پر فعال کردار ادار کرنے اور ان کے ذریعے تعاون سے مستفید ہونے کے لیے اسلام آباد کو امریکی تعاون کے ذریعہ آئی ایم ایف کے سات ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے حصول کے بعد نہ صرف سیاسی استحکام، حکومتی عمل داری اور مؤثر معاشی فیصلے کرنے کی ضرورت ہے بلکہ اسے اپنی خارجہ پالیسی کے امور کو بھی کہیں بہتر انداز میں آگے بڑھانا ہوگا۔
عالمی سطح پر دیکھا جائے تو اسلام آباد میں ہونے والا ایس سی او اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دنیا کو مشرقِ وسطیٰ میں غزہ سے لبنان میں پھیلتی جنگ اور روس اور یوکرین میں جاری تنازع کے مضمرات کا سامنا ہے۔
پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی تیاریاں جاری
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں 15 اور 16 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں۔
اسلام آباد میں اس اجلاس کے حوالے سے ہزاروں سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف درخواست پر سماعت
لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت پیر کو ہوئی ہے۔
جسٹس ندیم ارشد نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار شہری نجی اللہ کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دیے۔
عدالت نے دفعہ 144 کے نفاذ کے تناظر میں ہونے والے مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔
ڈی چوک پر احتجاج، پی ٹی آئی کا اجلاس آج ہوگا
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے کل اسلام آباد کے ڈی چوک پر اعلان کردہ احتجاج سے متعلق اجلاس آج ہوگا۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے آج تین بجے پشاور میں وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں اہم اجلاس طلب کیا ہے۔
مختلف سیاسی جماعتوں نے پی ٹی آئی سے احتجاج مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ اگر ان کے رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات کرا دی جائے تو وہ ڈی چوک پر اپنا احتجاج مؤخر کر سکتے ہیں۔