پاکستان نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ اُس کے طویل المدتی اسٹریٹیجک تعلقات ہیں لیکن اگر افغانستان کے ساتھ مضبوط دو طرفہ تعلقات پر زور دینے کی اسلام آباد کی پالیسی کا” غلط مطلب “ نکالا جارہا ہے تو اس کا مقصد طرفین میں” بدمزگی“ پیدا کرنے کے سوا کچھ نہیں۔
جمعرات کو دفتر خارجہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اُمور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ میں رواں ہفتے شائع ہونے والے ایک مضمون میں جو دعوے کیے گئے ہیں وہ بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ پاکستان ہر اہم ملک بشمول امریکہ کے ساتھ مضبوط تعلقات کا خواہا ں ہے۔” لیکن پاکستان کا ماننا ہے کہ کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات کو کسی اور ملک کے ساتھ نتھی نہیں کیا جانا چاہیئے۔“
حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مضبوط تعلقات خطے کے امن واستحکا م کے لیے انتہائی اہم ہیں اور رواں ماہ وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی کے دورہء افغانستان کا مقصد بھی افغان صدر حامد کرزئی اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا تھا ۔
اُنھوں نے کہا کہ پاکستانی وفد کابل اس پیغام کے ساتھ گیا تھا کہ” افغانستان میں عدم استحکام سے سب سے پہلے پاکستان متاثر ہو رہا ہے اور ایک خوشحال افغانستان سے مستفید ہونے والا پہلا ملک بھی پاکستان ہو گا۔“
وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے کہا کہ افغانستان میں امن واستحکام کے قیام کے لیے پاکستان کی کوششوں پر کسی کو شک وشبہ نہیں ہونا چاہیے۔ ”ہم نے افغان قائدین پر ایک بار پھر واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی ایسے حل میں افغانستان کی مدد اور اس میں کردار ادا کرنے کو تیا ر ہوگا جس کی قیادت خود افغان کریں گے۔“
اُنھوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ ایسی بے بنیاد خبروں کو اہمیت نہیں دیتے کیونکہ دونوں کو ایک دوسرے پر مکمل اعتماد ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1