رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان: فضائی کارروائی میں 14 'دہشت گرد' ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ان فضائی حملوں میں ایک اہم شدت پسند کمانڈر کی ہلاکت کا بھی بتایا گیا ہے لیکن اس بارے میں تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی میں کم ازکم 14 مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق جیٹ طیاروں کی مدد سے الوڑہ کے علاقے میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ان حملوں میں ایک اہم شدت پسند کمانڈر کی ہلاکت کا بھی بتایا گیا ہے لیکن اس بارے میں تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔

قبائلی علاقے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے یہاں پیش آنے والے واقعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔

پاکستانی فوج نے گزشتہ سال جون میں شمالی وزیرستان میں "ضرب عضب" کے عنوان سے شدت پسندوں کے خلاف بھرپور کارروائی ک آغاز کیا تھا جس میں اب تک 2700 سے زائد ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا بتایا جا چکا ہے۔

حکام کے مطابق شمالی وزیرستان کے نوے فیصد علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کر دیا گیا ہے اب افغان سرحد سے ملحقہ بعض علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف فورسز کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس دوران بعض مقامات سے دہشت گردوں کی طرف سے مزاحمت کی خبریں بھی سامنے آچکی ہیں اور رواں ماہ ایسی ہی دو مختلف جھڑپوں اور حملوں میں کم ازکم آٹھ سکیورٹی اہلکار بھی مارے جا چکے ہیں۔

پاکستانی فوج نے ایک اور قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں بھی گزشتہ اکتوبر میں آپریشن شروع کیا تھا جو حکام کے بقول مکمل کر لیا گیا ہے۔

خیبر ایجنسی میں مختلف شدت پسند اور جرائم پیشہ گروہوں نے اپنی محفوظ پناہ گاہیں قائم کر رکھی تھیں جو ملحقہ صوبہ خیبر پختونخواہ سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں تشدد پر مبنی کارروائیاں کرتے آرہے تھے۔

حکام کے بقول اس قبائلی علاقے کو شرپسندوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔

فوجی کارروائیوں کی وجہ سے شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی سے لاکھوں افراد نقل مکانی کر کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں عارضی طور پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے جن کی اپنے گھروں کو واپسی کا مرحلہ وار سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG