پاکستانی بحریہ نے ایک بھارتی آبدوز کی پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
پاکستانی بحریہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "پیر کی رات کو ایک بھارتی آبدوز کا سراغ لگایا گیا جو پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی تھی تاہم ترجمان کے بقول پاکستانی بحریہ کی جوابی کارروائی کے بعد بھارتی آبدوز کو پاکستان کی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ "
پاکستان کے سرکاری ٹی وی نے بھارتی آبدوز کی پاکستانی حدود میں داخلے کی کوشش کی ایک مبینہ ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ اس ویڈیو میں موجود ٹائم سٹیمپ کے مطابق یہ واقعہ پیر کو مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے آٹھ بجے کے قریب پیش آیا۔
دوسری جانب بھارت کی جانب سے پاکستان کی بحریہ کے اس دعویٰ کے بعد ردعمل میں بھارتی نیوی کی ایک ٹوئٹ میں اسے پراپیگنڈہ قرار دیا گیا ہے۔
ماضی میں دونوں ملک ایک دوسرے پر اپنی سمندری حدود کی خلاف ورزی کے الزاامات عائد کرتے رہے ہیں۔
بھارت کے مقامی ذرائع ابلاغ نے وزارتِ دفاع کے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ ’پاکستان کی جانب منظرِ عام پر آنے والی ویڈیو کے اصل ہونے کی تصدیق کر رہے ہیں اور ابتدائی معائنے سے لگتا ہے کہ یہ ویڈیو 2016 کی اور او پاکستان پراپیگنڈے کے لیے اسے استعمال کر رہا ہے۔‘
پاکستان کی بحریہ کے ترجمان کے مطابق نومبر 2016ء کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب پاکستانی بحریہ نے بھارتی آبدوزکا سُراغ لگایا ہے۔
14 نومبر 2016ء کو پیش آنے والے واقعے میں پاکستانی بحریہ نے دعویٰ کیا تھا کہ فلیٹ یونٹس نے پاکستانی سمندری حدود کے جنوب میں ایک بھارتی آبدوز کا پتہ لگایا اور اسے پاکستانی پانیوں میں داخلے سے روک دیا۔ تاہم اسی سال دسمبر میں بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل سنیل لامبا نے پاکستان کے اس دعوے کی تردید کر دی تھی۔
دوسری طرف بھارتی بحریہ کے سربراہ سنیل لامبہ نے منگل کو کہا ہے کہ دہشت گردوں کو سمندری راستوں سے بھارت پر حملہ کرنے کی تربیت دی جا رہی ہے۔
انڈو پیسیفک ریجنل ڈائلاگ سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمرل لامبہ نے کہا کہ "بھارت کو سخت دہشت گردی کا سامنا ہے۔ آپ سب نے تین ہفتے پہلے جموں اور کشمیر میں جنگجوں کا خوفناک حملے دیکھا ہے۔"
پلوامہ حملے کے بعد بھارتی فضائیہ نے پاکستانی حدود میں داخل ہو کر جیشِ محمد کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعوہ کیا تھا۔ جس کے بعد پاکستان نے کاروائی کرتے ہوئے کشمیر کی کنٹرول لائین کی دوسری طرف بھارتی فوج کی چوکیوں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس کے جواب میں ایک بھارتی طیارہ پاکستانی حدود میں داخل ہوا تو اسے پاکستانی فضائیہ نے مار گرایا تھا اور اس کے پائلٹ کو گرفتار کر لیا تھا۔ بعد میں پاکستانی حکومت کی طرف سے کشیدگی کم کرنے کے اقدام کے طور پر اسے بھارت واپس بھیج دیا گیا تھا۔