بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں فرقہ وارانہ تشدد کے تازہ واقعے میں شیعہ ہزارہ برادری کے دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق شیعہ ہزارہ برادری کے تینافراد مو ٹر سائیکلوں پر ہزارہ ٹاﺅن سے سبزی منڈی کی طرف جارہے تھے کہ راستے میں مغربی بائی پاس پر نا معلوم مسلح افراد نے اُن پر اندھا دُھند فائرنگ کی جس سے دو نوجوان موقع پر ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو گیا۔
حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔ واقعے کے بعد پولیس اور فرنٹیر کور بلوچستان کے حکام موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوع سے شواہد جمع کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے کارروائی شروع کردی گئی۔
ہلاک ہونے والوں میں علی رضا اور سید زمان شامل ہیں جبکہ زخمی کا نام سفرعلی بتایا گیا ہے۔
سر کاری ذرائع کے مطابق علی رضا بلوچستان شیعہ کانفرنس ہزارہ ٹاﺅن یونٹ کا سیکورٹی انچارج اور سید زمان 'شہید ویلفئیر فاﺅنڈیشن آرگنا ئزیشن' ہزارہ ٹاﺅن کا عہدیدار تھا۔
واقعہ کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ یا تنظیم کی طرف سے قبول نہیں کی گئی۔
صوبائی دارالحکومت کے علاقے سٹیلائٹ ٹاﺅن میں رواں ہفتے کے دوران ایک دُکان پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے بھی شیعہ ہزارہ برادری کا ایک نوجوان ہلاک جبکہ اس سے پہلے شہر کے مرکزی علاقے باچا خان چوک پر ایک گاڑی پر نا معلوم افراد کی فائرنگ سے اسی برادری کا ایک اور شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔
کو ئٹہ اور صوبے کے دیگرعلا قوں میں شیعہ ہزارہ برادری کے لوگوں کو ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعاتگزشتہ ڈیڑھ عشرے سے جاری ہیں۔
حکومت کی طرف سے قائم کر دہ نیشنل کمیشن فار ہیومین رائٹس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 16 سالوں کے دوران ہزارہ قبیلے کے افراد پر ہونے والے حملوں میں 525 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ شیعہ ہزارہ برادری کی دو آبادیوں کی سیکورٹی کےلئے فرنٹیر کور بلوچستان کے اہلکاران کی چوکیاں قائم کی گئی ہیں جبکہ اطلاع ملنے پر ایران جانے والے شیعہ برادری کے قافلوں کو مکمل سیکورٹی بھی فراہم کی جاتی ہے۔