رسائی کے لنکس

ہانگ کانگ میں 1969 کے بعد پہلی مرتبہ آسکر ایوارڈز نہیں دکھائے جائیں گے


آسکر ایوارڈز (فائل فوٹو)
آسکر ایوارڈز (فائل فوٹو)

ہانگ کانگ میں پچاس برس بعد پہلی دفعہ ہالی وڈ کے سب سے اہم سمجھے جانے والے آسکر ایوارڈز کی تقریب نشر نہیں کی جائے گی۔

مقامی براڈکاسٹنگ ادارے کا کہنا ہے کہ اس بارے میں شکوک پائے جاتے ہیں کہ آیا ہالی وڈ کے ٹاپ ایوارڈز کی تقریب کو چین میں نشر کرنے کی اجازت ملے گی یا نہیں۔

یہ تقریب 1969 سے فری ٹو ائیر TVB کے انگریزی چینل سے مسلسل نشر کی جاتی رہی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اگلے مہینے کوئی بھی مقامی چینل یہ تقریب نشر نہیں کرے گا۔

ٹی وی بی کے ترجمان نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آسکر نہ دکھانے کا فیصلہ ہم نے کاروباری بنیادوں پر کیا۔‘‘

یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا جب حال ہی میں امریکی ادارے بلوم برگ نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کے پروپیگنڈا کے محکمے نے سرکاری میڈیا کو حکم جاری کیا تھا کہ اس بار نہ ہی تقریب کو براہ راست نشر کیا جائے اور اس بارے میں زیادہ خبریں بھی نشر نہ کی جائیں۔

اے ایف پی کے مطابق اس کی وجہ سے اس بار ہانگ کانگ کی سیاسی صورت حال اور وہاں ہونے والے جمہوریت کے حق میں مظاہروں پر مبنی ڈاکیومینٹری ’’ڈو ناٹ سپلٹ‘‘ کی آسکر کے لیے نامزدگی ہے اور اس کے علاوہ چینی نژاد امریکی ڈائریکٹر کلوئی زہاؤ کی فلم نو مین لینڈ کیلئے چار نامزدگیاں شامل ہیں۔

سرکاری میڈیا کی جانب سے اس ڈاکیومینٹری کے خلاف مضامین لکھے گئے ہیں جب کہ قوم پرستوں کی جانب سے کلوئی زہاؤ کے خلاف آن لائین تنقید کی گئی ہے جنہوں نے چند برسوں پہلے ایک بیان دیا تھا جسے چین مخالف خیال کیا گیا تھا۔

اس سے پہلے براہ راست آسکر ایوارڈ دکھانے والے سرکاری نشریاتی ادارے CCTV نے، ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ اس سال یہ تقریب نشر کر رہا ہے یا نہیں۔۔

XS
SM
MD
LG