جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر نیلسن منڈیلا 95 برس کی عمر میں جمعرات کو جوہانسبرگ میں انتقال کر گئے۔ نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کی علامت سمجھے جانے والے نیلسن منڈیلا پھیپھڑوں کی انفیکشن کے باعث طویل عرصے سے شدید علیل تھے۔ نیلسن منڈیلا کو محبت اور احترام سے’مدیبا‘ کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے سرکاری طور پر نیلسن منڈیلا کے انتقال کی خبر سناتے ہوئے کہا کہ قوم اپنے عظیم ترین بیٹے سے محروم ہو گئی ہے۔ جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کے انتقال پر عالمی رہنماؤں نے اپنے پیغامات میں انھیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
نیلسن منڈیلا کے انتقال پر سوگ، عالمی رہنماؤں کا خراج عقیدت

9
نیلسن منڈیلا گذشتہ ایک برس سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔ ان کی وفات کا باضابطہ اعلان جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے کیا۔

10
نیلسن منڈیلا کو نسلی امتیاز کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں اُن کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں اُنھیں 1993ء میں ’امن کا نوبیل انعام‘ دیا گیا۔

11
انھوں نے ایچ آئی وی/ایڈز کے خلاف مہم چلائی اور اپنے ملک کو 2010 کے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی دلوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

12
اپنی طویل اور پرامن سیاسی جدوجہد اور قربانیوں کے باعث مسٹر منڈیلا پانچ کروڑ سے زائد آبادی والے ملک جنوبی افریقہ کے بیشتر باشندوں کے لیے ایک ہیرو کا درجہ رکھتے ہیں۔