نواز شریف کی پاکستان واپسی، دبئی ایئرپورٹ پر کیا ماحول ہے؟
نواز شریف کی چوتھی واپسی؛ سابق وزیرِ اعظم نے کب کب سیاست میں کم بیک کیا؟
تین بار پاکستان کے وزیرِ اعظم رہنے والے نواز شریف کا سیاسی کرئیر اتار چڑھاؤ سے عبارت ہے۔ وہ کئی بار سیاست کے میدان سے باہر ہوئے اور اس کے لیے انہیں یا تو کبھی جلاوطن کیا گیا اور کبھی انہوں نے خود ہی ملک سے دوری اختیار کر لی۔ اب ایک بار پھر وہ طویل خود ساختہ جلا وطنی کے بعد ملک واپس آرہے ہیں جسے ملکی سیاست میں ان کا ایک اور کم بیک قرار دیا جا رہا ہے۔
نواز شریف کے علاوہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں بے نظیر بھٹو کی 1986 اور 2007 میں وطن واپسی نے سیاسی فضا کو تبدیل کردی تھی۔ 1986 میں بے نظیر بھٹو جب واپس آئیں تو ملک میں ان کے والد کو اقتدار اور زندگی سے محروم کرنے والی فوجی حکومت تھی۔
اس واپسی کے بعد بے نظیر 1988 میں ملک کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم بنیں۔ ان کی حکومت 18 ماہ ہی چل سکی لیکن وطن واپسی سے ان کے ایک نئے سیاسی سفر کا آغاز ہوا اور وہ 1993 میں ایک بار پھر وہ وزارتِ عظمیٰ کے منصب تک پہنچیں۔ لیکن دوسری بار 2007 میں واپسی پر ان کی زندگی کا خاتمہ ہوا جس کے بعد پاکستانی سیاست میں ایک بڑا خلا پیدا ہوا۔
مینارِ پاکستان پر مسلم لیگ (ن) کے جلسے کی تیاریاں
سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی وطن واپسی پر مسلم لیگ (ن) نے لاہور کے مینارِ پاکستان پر جلسے کا اہتمام کر رکھا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکن بھی مینارِ پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کا دعویٰ ہے کہ نواز شریف کے استقبال کے لیے مینارِ پاکستان پر دس لاکھ لوگ جمع ہوں گے۔ نواز شریف کے استقبال کے لیے لاہور سمیت ملک بھر سے قافلے مینارِ پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
نواز شریف پاکستان روانگی کے لیے دبئی ایئرپورٹ پہنچ گئے
سابق وزیرِ اعظم نواز شریف چار سال کی خود ساختہ جلا وطنی ختم کر کے آج پاکستان پہنچ رہے ہیں، سابق وزیرِ اعظم چارٹر طیارے کے ذریعے پہلے اسلام آباد پہنچیں گے۔ نواز شریف اسلام آباد میں کچھ دیر قیام کے بعد ہفتے کی سہ پہر لاہور پہنچیں گے۔ مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف کے استقبال کے لیے مینارِ پاکستان میں جلسے کا اہتمام کر رکھا ہے۔