کراچی —
بھارت میں بی جے پی اور کانگریس سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران کرائے کے طیارے اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال عروج پر پہنچا ہوا ہے ۔ ملک میں تقریباً ایسی 130 کمپنیاں ہیں جو کرائے پر طیارے اور ہیلی کاپٹر کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔ لیکن، اس کثیر تعداد کے باوجود ان کی مانگ میں کوئی کمی نہیں آئی۔
پاکستان کے خبر رساں ادارے، اے پی پی نے بھارتی اخبار ’پائنیئر‘ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق سیاستدانوں کی جانب سے اندرون ملک مختلف شہروں تک ہوائی سفر پر اخراجات کا تخمینہ چار ارب روپے سے زائد ہے۔
فضائی صنعت کے ماہرین کے مطابق، اس رپورٹ کی تیاری تک سب سے زیادہ سفر بی جے پی کے امیدوار نریندر مودی نے کئے۔ ان کے بعد نمبر آتا ہے کانگریسی رہنما اور وائس پریذیڈنٹ راہول گاندھی کا۔
طیارے اور ہیلی کاپٹر کرائے پر دینے والی کمپنیاں عام دنوں میں چار نشستوں اور ایک انجن والے ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ کرایہ 70 ہزار سے 75 ہزار تک وصول کرتی ہیں، جبکہ بزنس جیٹ طیاروں کے نرخ ڈھائی لاکھ سے تین لاکھ روپے فی گھنٹہ ہیں۔ لیکن، الیکشن کے دوران ڈیمانڈ میں اضافے کے ساتھ ہی نرخوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
بزنس ائیرکرافٹ آپریٹرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری آر کے بالی کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران، ہوائی صنعت کا خسارہ 2 فی صدتک پہنچ گیا تھا۔ لیکن، انتخابی مہم میں طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کے بڑھتے ہوئے استعمال نے نہ صرف خسارہ پورا کردیا ہے بلکہ صنعت ایک مرتبہ پھر مثبت زون میں داخل ہوگئی ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن آف انڈیا کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اس وقت تقریباً 130 نان شیڈولڈ ائیرکرافٹ آپریٹر ہیں، جن میں سے 40 آپریٹرز کا بزنس بڑے پیمانے پر پھیلا ہوا ہے۔ ان میں سے ہر ایک کے پاس چار سے پانچ پرائیویٹ جیٹ ہیں جو اندرون ملک کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی سفر پر رہتے ہیں۔ مجموعی طور پر طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی تعداد 520بنتی ہے۔
نسبتاً کم کرائے پر سفر کی روایت ڈالنے والی ایک نجی ائیرلائن کے کیپٹن جی آر گوپی ناتھ کا کہنا ہے کہ اتنی زیادہ سہولیات کے باوجود مودی اور راہول گاندھی دونوں دوسو سے زائد حلقوں کا ہی دورہ کرسکیں گے ۔
پاکستان کے خبر رساں ادارے، اے پی پی نے بھارتی اخبار ’پائنیئر‘ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق سیاستدانوں کی جانب سے اندرون ملک مختلف شہروں تک ہوائی سفر پر اخراجات کا تخمینہ چار ارب روپے سے زائد ہے۔
فضائی صنعت کے ماہرین کے مطابق، اس رپورٹ کی تیاری تک سب سے زیادہ سفر بی جے پی کے امیدوار نریندر مودی نے کئے۔ ان کے بعد نمبر آتا ہے کانگریسی رہنما اور وائس پریذیڈنٹ راہول گاندھی کا۔
طیارے اور ہیلی کاپٹر کرائے پر دینے والی کمپنیاں عام دنوں میں چار نشستوں اور ایک انجن والے ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ کرایہ 70 ہزار سے 75 ہزار تک وصول کرتی ہیں، جبکہ بزنس جیٹ طیاروں کے نرخ ڈھائی لاکھ سے تین لاکھ روپے فی گھنٹہ ہیں۔ لیکن، الیکشن کے دوران ڈیمانڈ میں اضافے کے ساتھ ہی نرخوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
بزنس ائیرکرافٹ آپریٹرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری آر کے بالی کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران، ہوائی صنعت کا خسارہ 2 فی صدتک پہنچ گیا تھا۔ لیکن، انتخابی مہم میں طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کے بڑھتے ہوئے استعمال نے نہ صرف خسارہ پورا کردیا ہے بلکہ صنعت ایک مرتبہ پھر مثبت زون میں داخل ہوگئی ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن آف انڈیا کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اس وقت تقریباً 130 نان شیڈولڈ ائیرکرافٹ آپریٹر ہیں، جن میں سے 40 آپریٹرز کا بزنس بڑے پیمانے پر پھیلا ہوا ہے۔ ان میں سے ہر ایک کے پاس چار سے پانچ پرائیویٹ جیٹ ہیں جو اندرون ملک کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی سفر پر رہتے ہیں۔ مجموعی طور پر طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی تعداد 520بنتی ہے۔
نسبتاً کم کرائے پر سفر کی روایت ڈالنے والی ایک نجی ائیرلائن کے کیپٹن جی آر گوپی ناتھ کا کہنا ہے کہ اتنی زیادہ سہولیات کے باوجود مودی اور راہول گاندھی دونوں دوسو سے زائد حلقوں کا ہی دورہ کرسکیں گے ۔