امریکہ میں حال ہی میں منظور کی جانے والی کرونا سے بچاؤ کی ایک اور ویکسین کی تقسیم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
اتوار کو امریکی دوا ساز کمپنی 'موڈرنا' کی تیار کی گئی ویکسین کی خوراکیں ملک بھر میں صحت کے مراکز میں پہنچانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح سے لوگوں کو ویکسین لگانے کا عمل شروع ہو جائے گا۔
'فائزر' کے بعد 'موڈرنا' دوسری کمپنی ہے جس کی ویکسین کو امریکی حکام نے کرونا وائرس کے وبائی مرض کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر استعمال کی اجازت دی تھی۔
فائزر' کے برعکس 'موڈرنا' کی تیار کی گئی ویکسین کو نسبتاً کم درجہ حرارت میں رکھا جا ستا ہے۔ اس لیے حکام کا کہنا ہے کہ اسے لوگوں تک پہنچانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں ہو گا۔
امریکہ دنیا میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے اور اب تک جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادو شمار کے مطابق اس موذی مرض کے ایک کروڑ اور 76 لاکھ کیس سامنے آ چکے ہیں جب کہ تین لاکھ 16 ہزار امریکی ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکہ میں خوراک اور ادویات کے ادارے 'فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن' (ایف ڈی اے) نے جمعے کو 'موڈرنا' کی بنائی گئی ویکسین کی منظوری دی تھی۔
ویکسین کی تقسیم کے انچارج جنرل گسٹو پرنا نے ان ایک درجن سے زائد ریاستوں کے گورنروں سے معذرت کی جنہیں پہلے مرحلے میں 'فائزر' کی تیار کی گئی ویکسین اُن کی توقعات سے کم تعداد میں مہیا کی گئیں۔
اس معاملے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل پرنا نے کہا کہ ویکسین کی ترسیل ایک بہت مشکل اور صبر آزما کام ہے اور اس دوران غلط فہمیوں کا بھی امکان رہتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ان کی طرف سے غلط فہمی کی وجہ یہ تھی کہ وہ تیارکردہ اور تقسیم کے لیے تیار ویکسین میں فرق نہ سمجھ پائے۔ اس لیے انہوں نے ویکسین کی خوراک کے متعلق جو اعدادو شمار دیے وہ درست نہیں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ جنوری کے پہلے ہفتے تک دونوں کمپنیوں سے حاصل کی گئیں ویکسینز کی دو کروڑ خوراکیں ریاستوں کو پہنچا دی جائیں گی۔