اسرائیل پر حزب اللہ کا ڈرون حملہ
اسرائیل کے وسطی علاقوں پر دو ڈرون حملے کیے گئے ہیں جن میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کے جنوبی شہر حیفا سے 30 کلو میٹر دور واقع بن یامینہ فوجی کیمپ پر ڈرون حملہ کیا ہے۔
اسرائیلی حکام نے حزب اللہ کے ڈورن حملے اور اس میں لوگوں کے نشانہ بننے کی تصدیق کی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی ڈرون حملے میں پانچ بچے ہلاک
غزہ میں سول ڈیفنس حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اتوار کو الشطی مہاجرین کیمپ پر کیے گئے ڈرون حملے میں پانچ بچے ہلاک ہوئے ہیں۔
غزہ کے محکمۂ سول ڈیفنس کے ایک ترجمان نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ رضا کاروں کو پانچ بچوں کی لاشیں ملی ہیں۔ اسرائیل نے اس مقام پر ڈرون حملہ کیا تھا جہاں کھیل میں مصروف بچے نشانہ بنے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کی لاشیں الشفا اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔
غزہ میں حماس کے زیرِ انتظام وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں لگ بھگ 42 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
امن فورسز کا تحفظ، امریکی وزیرِ دفاع کا اسرائیل ہم منصب سے رابطہ
امریکہ کے محکمۂ دفاع پینٹاگان نے کہا ہے کہ امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے زور دیا کہ لبنان میں موجود اقوامِ متحدہ کی امن فورسز اور لبنان کی فوج کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
لائیڈ آسٹن نے اسرائیل کے وزیرِ دفاع یوو گلینٹ سے ٹیلی فون پر اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان میں جس قدر جلد ممکن ہو فوجی کارروائی سے سفارتی اقدامات کی جانب بڑھا جائے۔
انہوں نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر اقدامات پر بھی زور دیا۔
شمالی غزہ میں اسرائیلی ٹینک مزید آگے بڑھ گئے
اسرائیل کی فوج غزہ کے شمالی علاقوں میں اپنی فوجی کارروائی کو مزید وسعت دے رہی ہے۔
غزہ سٹی میں اس کے ٹینک شمالی سرحدی علاقوں تک پہنچ گئے ہیں۔
غزہ سٹی کی شمالی سرحد پر شیخ رضوان کے علاقے اور اس کے قریبی آبادیوں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کو نقل مکانی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے بیت الحنون، جبالیہ اور بیت الاہیہ کا رابطہ دیگر علاقوں سے منقطع کر دیا ہے۔
ان کے بقول ان علاقوں سے کسی کو دوسری جانب منتقل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ صرف ان خاندانوں کو جانے کی اجازت دی جا رہی ہے جو یہاں سے انخلا کرنا چاہتے ہیں۔