اسرائیل لڑائی جاری رکھے گا: بن یامین نیتن یاہو
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل دشمنوں کے خلاف لڑائی جاری رکھنے گا۔
حماس کے اسرائیل پر حملے کو ایک برس مکمل ہونے پر سات اکتوبر کو جاری بیان میں بن یامین نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جب تک دشمن اسرائیل کے وجود اور اس کے امن کے لیے خطرہ ہے اسرائیل کی لڑائی جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جب تک یرغمالی موجود ہیں اسرائیل جنگ جاری رکھے گا۔ اسرائیل ان کی بازیابی سے دستبردار نہیں ہو گا۔ ان کے بقول نہ ہی وہ شکست تسلیم کریں گے۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر کے حملوں کے حوالے سے سرکاری تقریب میں وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو شریک نہیں ہوئے۔ ان کا اس تقریب میں ریکارڈ شدہ بیان نشر کیا گیا۔
لبنان سے امریکہ کے 900 شہریوں کا انخلا
امریکہ کے محکمۂ خارجہ کے حکام نے کہا ہے کہ لبنان سے امریکہ کی شہریت یا گرین کارڈ رکھنے والے 900 افراد انخلا کر چکے ہیں۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کے فراہم کردہ طیاروں سے لبنان سے ستمبر کے آخر سے امریکی شہریوں کے انخلا کا عمل جاری ہے۔
محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پیر کو بھی 150 امریکی شہریوں نے لبنان سے انخلا کیا ہے۔ یہ افراد خصوصی طیارے سے ترکیہ کے شہر استنبول پہنچے ہیں۔
اسرائیل کی فوج اور لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کے درمیان گزشتہ ماہ جنگ میں شدت آنے کے بعد امریکہ نے لگ بھگ آٹھ خصوصی طیاروں کا بندوبست کیا جو لبنان سے امریکہ کے شہریوں کا نکال چکے ہیں۔ ان میں سے سات طیاروں میں امریکہ ترکیہ گئے جب کہ ایک طیارہ جرمنی پہنچا۔
میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ لبنان اور امریکہ کی دوہری شہریت رکھنے والے لگ بھگ ساڑھے آٹھ ہزار افراد نے بیروت میں امریکی سفارت خانے سے انخلا کے لیے رابطہ کیا ہے۔
امریکہ اور اسرائیل کے وزرائے دفاع کا رابطہ رہتا ہے: پینٹاگون
امریکہ کے محکمۂ دفاع (پینٹاگون) نے کہا ہے کہ امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن کا اسرائیلی ہم منصب یوو گلینٹ سے رابطہ رہتا ہے اور وہ صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کرتے رہتے ہیں۔
صحافیوں سے گفتگو میں پینٹاگون کے ترجمان پیٹ رائڈر کا مزید کہنا تھا کہ دونوں وزرائے دفاع کے رابطوں میں اسرائیل کے ممکنہ اقدامات زیرِ بحث آتے رہتے ہیں۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ یوو گلینٹ آئندہ ہفتے لائیڈ آسٹن سے پینٹاگون میں ملاقات کریں گے۔
اسرائیلی فوج کا لبنان کے ساحلی علاقے خالی کرنے کا انتباہ
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ لبنان کے جنوبی ساحل پر جلد ہی آپریشن کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
بیان میں متنبہ کیا گیا ہے کہ لبنان کے شہری ساحلی علاقے اور سمندر سے دور رہیں۔
پیر کو جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لبنان کے ماہی گیر اور سمندری حدود استعمال کرنے والے دیگر افراد شمالی اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقے اور سمندر میں 40 کلومیٹر کی دوری پر رہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ لوگ جو سمندر میں جائیں گے اور کشتیاں استعمال کریں گے وہ اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالیں گے۔