رسائی کے لنکس

حزب اللہ کے متوقع سربراہ بھی شاید مارے گئے ہیں: اسرائیل کا دعویٰ

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں اسرائیلی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کا اس وقت کوئی سربراہ نہیں ہے۔ حسن نصراللہ مارے جا چکے ہیں جب کہ اُن کے متبادل کے بارے میں بھی امکان یہی ہے کہ اُنہیں بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

00:00

اسرائیل نے اپنے ملک کی حدود تک آنے والی حزب اللہ کی سرنگ کو ناکارہ بنا دیا

غزہ میں سرنگ، فائل فوٹو
غزہ میں سرنگ، فائل فوٹو

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کی فورسز نے حزب اللہ کی اس سرنگ کو تباہ کر دیا ہے جو اس کی ملکی حدود تک آتی تھی۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں زمینی آپریشن شروع کر رکھا ہے۔

فوج کے ترجمان ڈینیئل ہیگاری نے ٹیلی ویژن پر ایک بریفنگ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 25 میٹر لمبی اس سرنگ کو ناکارہ کر دیا ہے جو سرحد پر لگی باڑ کے نیچے سے گزرتی ہوئی دس میٹرتک اسرائیلی علاقے میں کھلتی تھی۔

’’ ہم نے کچھ مہینے پہلے اس سرنگ کو تلاش کر لیا تھا، ہم نے اس بارے میں تحقیقات کیں اور اب ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ ہم اس کو ناکارہ بنا رہے ہیں۔‘‘

00:00

اسرائیل نے اپنے ملک کی حدود تک آنے والی حزب اللہ کی سرنگ کو ناکارہ بنا دیا

غزہ میں سرنگ، فائل فوٹو
غزہ میں سرنگ، فائل فوٹو

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کی فورسز نے حزب اللہ کی اس سرنگ کو تباہ کر دیا ہے جو اس کی ملکی حدود تک آتی تھی۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں زمینی آپریشن شروع کر رکھا ہے۔

فوج کے ترجمان ڈینیئل ہیگاری نے ٹیلی ویژن پر ایک بریفنگ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 25 میٹر لمبی اس سرنگ کو ناکارہ کر دیا ہے جو سرحد پر لگی باڑ کے نیچے سے گزرتی ہوئی دس میٹرتک اسرائیلی علاقے میں کھلتی تھی۔

’’ ہم نے کچھ مہینے پہلے اس سرنگ کو تلاش کر لیا تھا، ہم نے اس بارے میں تحقیقات کیں اور اب ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ ہم اس کو ناکارہ بنا رہے ہیں۔‘‘

21:59

غزہ کے البريج کیمپ پر اسرائیلی حملہ، 15 سے زائد افراد ہلاک

غزہ میں واقع البریج ریفیوجی کیمپ، اکتوبر 8، 2024، رائٹرز
غزہ میں واقع البریج ریفیوجی کیمپ، اکتوبر 8، 2024، رائٹرز

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، پیر کی رات غزہ کے البریج کیمپ میں اسرائیلی حملے میں ایک کثیر المنزلہ مکان کو نشانہ بنایا گیا جس میں 15 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ساحلی انکلیو کے وسط میں واقع کیمپ میں عمارتیں تباہ ہوئی ہیں اوربعض کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ لوگ اپنے ہاتھوں سے ملبے کو صاف کرنے اور دبے ہوئے افراد کو تلاش کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

اسرائیل حماس جنگ کا آغاز سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا ، جس میں 1200 لوگ مارے گئے تھے ۔ اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق اب تک تقریباً 42,000 فلسطینی مارے گئے ہیں۔ غزہ کے 23 لاکھ افراد میں سے زیادہ تر بے گھر ہو چکے ہیں اور انسانی حالات تیزی سے ابتر ہو رہے ہیں۔

19:18

حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین بھی شاید مارے گئے ہیں: اسرائیلی وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ

اسرائیل کے وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ امکان ہے کہ حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین مارے گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں اسرائیلی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کا اس وقت کوئی سربراہ نہیں ہے۔ حسن نصراللہ مارے جا چکے ہیں جب کہ اُن کے متبادل کے بارے میں بھی امکان یہی ہے کہ اُنہیں بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

اسرائیل نے جمعرات اور جمعے کی شب لبنان کے دارالحکومت بیروت کے ہوائی اڈے کے قریب بمباری کی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کارروائی میں عسکری تنظیم حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

حملے کے بعد سے ہاشم صفی الدین کی کوئی ویڈیو یا تصویر سامنے نہیں آئی تھی۔ ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے مقتول سربراہ حسن نصراللہ کے ماموں زاد بھائی ہیں اور توقع کی جارہی تھی کہ وہی حزب اللہ کے نئے سربراہ ہوں گے۔

فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا تھا کہ ہاشم صفی الدین زندہ ہیں یا نہیں جب کہ اسرائیل اور حزب اللہ نے فوری طور پر ان رپورٹس کی تصدیق یا تردید نہیں کی تھی۔ تاہم اب اسرائیلی وزیرِ دفاع نے امکان اظہار کیا ہے کہ شاید وہ مارے جا چکے ہیں۔

18:08

اسرائیل اور سعودی عرب اس سال کے آخر تک سفارتی تعلقات قائم کر لیں: امریکی سینیٹر لنزی گراہم

امریکی سینیٹ کے ری پبلکن رُکن لنزی گراہم نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کو اس سال کے آخر تک سفارتی تعلقات قائم کر لینے چاہئیں۔

منگل کو یروشلم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر لنزی گراہم کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کے پاس اس معاہدے کے لیے درکار ووٹ حاصل نہ کر سکے۔

خیال رہے کہ بائیڈن انتظامیہ سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کے لیے ثالثی کی کوششیں کر رہی ہے۔ معاہدے کے تحت نہ صرف امریکہ سعودی عرب کو سیکیورٹی کی ضمانت دے گا بلکہ ریاض اور واشنگٹن کے درمیان دیگر معاہدے بھی ہوں گے۔

سینیٹر گراہم کا کہنا تھا کہ "ہم بائیڈن انتظامیہ کے ہوتے ہوئے اس وقت سینیٹ سے امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کی منظوری لے سکتے ہیں۔ یہ ایک طرح کا دفاعی معاہدہ ہو گا جو آسٹریلیا اور جاپان کے درمیان بھی ہے۔" خیال رہے کہ صدر بائیڈن آئندہ برس 20 جنوری کو اپنا عہدہ چھوڑیں گے۔

سینیٹر لنزی گراہم کا کہنا تھا کہ دفاعی معاہدے کی منظوری کے لیے سینیٹ میں دو تہائی اکثریت درکار ہو گی۔ لہذٰا نئے صدر کے لیے 67 ووٹ حاصل کرنا مشکل ہو گا۔

سینیٹر گراہم نے پیر کو اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو سے بھی ملاقات کی تھی، اُن کا کہنا ہے کہ وہ ریاض بھی جائیں گے اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملیں گے۔

سینیٹر گراہم کا شمار ری پبلکن پارٹی کے اہم سینیٹرز میں ہوتا ہے، وہ قومی سلامتی اور خارجہ اُمور کے معاملات پر دسترس رکھتے ہیں۔

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدہ قریب نظر آ رہا تھا کہ سات اکتوبر ہو گیا۔

غزہ جنگ سے پہلے یہ اطلاعات سامنے آ رہی تھیں کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہونے والا ہے جس کے بعد دیگر مسلم ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر لیں گے۔ تاہم سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد صورتِ حال بدل گئی۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG