کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد موجود
جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد پہنچ گئی ہے۔
سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ٹرین کے یرغمال بنائے گئے مسافروں کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد اور ہیلی کاپٹر پرواز کرنے کے مناظر دیکھے گئے ہیں۔
کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر تابوت پہنچا دیے گئے
کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن پر خالی تابوت پہنچا دیے گئے ہیں۔
بدھ کو ریلوے اسٹیشن پر دوپہر تقریباً ایک بج کر 20 منٹ پر فورسز کی ایک گاڑی میں تابوت پہنچائے گئے۔ ان خالی تابوتوں کی تعداد 20 سے زیادہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تابوتوں کو کوئٹہ ریلوے اسٹیشن سے ممکنہ طور پر مچھ منتقل کیا جا سکتا ہے۔
بلوچستان ٹرین حملہ؛ تازہ ترین صورتِ حال کیا ہے؟
دہشت گردوں نے یرغمال عورتوں اور بچوں کو تین مختلف مقامات پر رکھا ہے: سیکیورٹی ذرائع
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس سے یرغمال بنائی گئی خواتین اور بچوں کو دہشت گردوں نے تین مختلف مقامات پر رکھا ہوا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تا حال جاری اور اب تک 27 دہشت گرد ہلاک کیے جا چکے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اب تک 155 مسافر بازیاب کرائے جا چکے ہیں جب کہ خود کش بمباروں نے تین مختلف جگہوں پر عورتوں اور بچوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
دہشت گردی کے اس واقعے سے متعلق پاکستان فوج کی طرف سے کوئی بیان اب تک جاری نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ بعض معلومات عسکری ذرائع سے فراہم کی گئی ہیں۔ آزاد ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے معلومات صرف سیکیورٹی ذرائع یا پھر کالعدم بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بی ایل اے کی طرف سے جاری کی جارہی ہیں جن کی مکمل تصدیق ابھی نہیں ہوپائی۔