لبنان کے جنوب میں حزب اللہ سے جھڑپیں جاری ہیں: اسرائیل
اسرائیل نے کہا ہے کہ لبنان کے جنوبی علاقوں میں اسرائیلی فورسز اور حزب اللہ کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان کے سرحدی علاقوں میں پیر کی شب آپریشن کا آغاز کر دیا گیا تھا جس میں ایلیٹ 98 ڈویژن کے دستے حصہ لے رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا یہ دستہ غزہ میں فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے خلاف مہینوں سے لڑ رہا ہے جسے دو ہفتے قبل ہی لبنان کی سرحد پر تعینات کیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق لبنان کے دیہات میں ان مقامات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو اسرائیلی کے شمال میں بسنے والی کمیونیٹیز کے لیے فوری خطرہ ہیں۔
برطانیہ کی اپنے شہریوں کو لبنان سے فوری نکلنے کی ہدایت
برطانیہ کے وزیرِ خارجہ ڈیوڈ لامی نے کہا ہے کہ لبنان میں صورتِ حال بدترین ہوتی جا رہی ہے۔ برطانوی حکومت اپنے شہریوں کو وہاں سے نکلنے کے لیے آپشن فراہم کر رہی ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک بیان میں ڈیوڈ لامی نے کہا کہ میرا پیغام واضح ہے۔ وہاں سے نکلیں۔
لبنان میں اسرائیل کی زمینی کارروائی غیر قانونی ہے: ترکیہ
ترکیہ نے کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیل کی زمینی کارروائی غیر قانونی ہے جسے فوری طور پر روکنا چاہیے۔
ترکیہ کی وزارتِ خارجہ نے منگل کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیلی کارروائی قبضے کی کوشش ہے جو لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل خطے کے ممالک کی سیکیورٹی اور استحکام کو نشانہ بنا رہا ہے جس سے ممکنہ طور پر بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی لہر سامنے آئے گی۔
ترکیہ نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے ہے کہ عالمی قوانین کے مطابق جو ممکن ہو سکے وہ کیا جائے۔
لبنان میں موجود اقوامِ متحدہ کی امن فوج کی ذمہ داری کیا ہے؟
لبنان کے جنوبی علاقوں پر 1978 میں اسرائیل کے حملوں کے بعد سرحدی کشیدگی کے خاتمے کے لیے اقوامِ متحدہ کی امن فوج کے دستے تعینات کیے گئے تھے جو تاحال اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی عبوری فورس کے امن دستے لبنان کے شمال میں دریائے اللیطانی سے جنوب میں بلیو لائن تک تعینات ہیں۔
اس عبوری فورس میں 50 ممالک کے لگ بھگ 10 ہزار اہلکار اور 800 سویلین شامل ہیں۔
امن دستوں کو اقوامِ متحدہ کی لبنان میں عبوری فورس (یو این آئی ایف آئی ایف) کہا جاتا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی 15 رکنی سیکیورٹی کونسل ہر برس اس عبوری فورس کے مینڈیٹ کی تجدید کرتی ہے۔
بلیو لائن اس سرحد کو کہا جاتا ہے جو لبنان کو اسرائیل اور اس کے زیرِ قبضہ گولان کی پہاڑیوں سے الگ کرتی ہے۔
اسرائیل کی فوج نے 24 سال قبل سال 2000 میں لبنان سے انخلا کیا تھا اور وہ اس بلیو لائن سے پیچھے چلی گئی تھی۔اس بلیو لائن کو کسی بھی طرف سے زمین یا فضا سے بغیر کسی اجازت کے عبور کرنا اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 کی خلاف ورزی قرار دیا جاتا ہے۔