گزشتہ سال کے دوران لبنان میں کئی چھوٹی زمینی کارروائیاں کرچکے ہیں: اسرائیل
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ کے اس نے گزشتہ سال کے دوران لبنان میں محدود نوعیت کی متعدد زمینی کارروائیاں کی ہیں۔
فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے منگل کو رپورٹرز کو بتایا کہ اسرائیلی فوج عسکری گروپ حزب اللہ کے ٹھکانوں اور انفراسٹرکچر تباہ کرنے کے لیے معلومات جمع کرنے کے لیے سرحد عبور کرچکی ہے۔
انہوں نے کہا اسرائیلی فوج نے کئی سرنگیں اور گولہ باردو تباہ کردیے ہیں۔
اسرائیل کے فضائی حملے میں مذہبی ٹی وی کا دفتر تباہ ہوگیا: حزب اللہ کا دعویٰ
حزب اللہ کے میڈیا آفس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک مذہبی چینل کی عمارت کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا ہے۔
لبنانی عسکری تنظیم کے میڈیا آفس کا کہنا تھا کہ یہ دفتر شیعہ مسلم مذہبی چینل السریت ٹی وی کا تھا جس میں کسی قسم کے ہتھیاروں کا کوئی ذخیرہ نہیں تھا۔
اسرائیلی فوج کی عوامی اجتماعات پر مزید پابندیاں
اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے راکٹ حملوں کے باعث عوامی اجتماعات سے متعلق مزید پابندیوں کا اعلان کیا ہے اور ساحلوں کو بند کردیا ہے۔
نئی ہدایات کے مطابق یروشلم، تل ابیب، حیفہ اور اسرائیل کے زیرِ انتظام مغربی کنارے میں عوامی اجتماعات کو محدود کردیا گیا ہے۔
فوج نے کہا ہے کہ ان علاقوں میں کھلے علاقے میں 30 اور عمارات کے اندر ہونے والے اجتماعات کے لیے 300 افراد کی حد مقرر کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بم شیلٹرز سے قریب واقع تعلیمی ادارے اور دفاتر بھی اپنا کام جاری رکھ سکتے ہیں۔
کوئی اسرائیلی فوجی لبنان میں داخل نہیں ہوا: حزب اللہ میڈیا چیف کا دعویٰ
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی اسرائیلی فوجی لبنان میں داخل نہیں ہوا۔
حزب اللہ میڈیا چیف محمد عفیف نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ حزب اللہ کی جانب سے تل ابیب میں کیے گئے حملے ابھی آغاز ہے۔
'رائٹرز' کو دیے گئے تحریری جواب میں حزب اللہ کے میڈیا چیف کا کہنا تھا کہ لبنان کی حدود میں اسرائیلی فوج کے ساتھ کوئی جھڑپ نہیں ہوئی۔ لیکن حزب اللہ اس کے لیے تیار ہے۔