رسائی کے لنکس

براہِ راست اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لبنان کے سرحدی علاقوں میں جھڑپیں

لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے منگل کی صبح سرحدی علاقے میتولا میں اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے لبنان کے جنوبی علاقوں میں 'محدود پیمانے پر' کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جسے 'آپریشن ناردرن ایروز' کا نام دیا گیا ہے۔

08:14

حزب اللہ اسرائیل جنگ، مغربی ممالک اپنے شہریوں کے انخلا کے ہنگامی منصوبے بنانے لگے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ میں تیزی سے اضافہ نے مغربی ممالک کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے ، جنہیں خدشہ ہے کہ خطے میں بڑے پیمانے پر انخلا ہو گا جس کے لیے ہنگامی بنیادوں پر تیاری کی ضرورت ہے۔

قبرص مشرق وسطیٰ میں یورپی یونین کا سب قریبی رکن ہے اور اکثر افراد یورپ جانے کے لیے قبرص کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔ 2006 میں اسرائیل حزب اللہ جنگ کے دوان انخلا کرنے والے تقریباً 60 ہزار افراد کے کاغذات کی پراسسنگ قبرص نے کی تھی۔

صورت حال سے آگاہ ایک ذریعے نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ اس سلسلے میں زیادہ تر ہنگامی منصوبوں کا تعلق سمندری راستوں سے ہوتا ہے کیونکہ بڑے گروہ کی نقل و حرکت سمندری راستوں سے ہی ہوتی ہے۔ سمندری راہدری کے ذریعے بیروت سے قبرص پہنچنے میں تقریباً 10 گھنٹے لگتے ہیں جب کہ وہاں سے ہوائی سفر صرف 40 منٹ کا ہے۔

اس سلسلے میں جو ہنگامی منصوبے بنائے جا رہے ہیں ، ان کی کچھ تفصیلات یہ ہیں۔

مزید پڑھیے

15:13

حزب اللہ کا تل ابیب پر میزائل داغنے کا دعویٰ

لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے منگل کو اسرائیلی شہر تل ابیب کو میزائل سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تل ابیب میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈکوارٹر اور شہر کے نواح میں واقع گلوٹ ملٹری بیس کو فیدل 4 میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔

15:06

تل ابیب میں دھماکے کی آواز

اسرائیل کے شہر تل ابیب میں دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔ خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ تل ابیب ابیب میں سائرن کی آوازیں سنی ہیں اور اس دوران دھماکے کی آواز بھی آئی ہے۔

14:57

لبنان میں موجود اقوامِ متحدہ کی امن فوج کی ذمہ داری کیا ہے؟

لبنان کے جنوبی علاقوں پر 1978 میں اسرائیل کے حملوں کے بعد سرحدی کشیدگی کے خاتمے کے لیے اقوامِ متحدہ کی امن فوج کے دستے تعینات کیے گئے تھے جو تاحال اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی عبوری فورس کے امن دستے لبنان کے شمال میں دریائے اللیطانی سے جنوب میں بلیو لائن تک تعینات ہیں۔

اس عبوری فورس میں 50 ممالک کے لگ بھگ 10 ہزار اہلکار اور 800 سویلین شامل ہیں۔

امن دستوں کو اقوامِ متحدہ کی لبنان میں عبوری فورس (یو این آئی ایف آئی ایف) کہا جاتا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی 15 رکنی سیکیورٹی کونسل ہر برس اس عبوری فورس کے مینڈیٹ کی تجدید کرتی ہے۔

بلیو لائن اس سرحد کو کہا جاتا ہے جو لبنان کو اسرائیل اور اس کے زیرِ قبضہ گولان کی پہاڑیوں سے الگ کرتی ہے۔

اسرائیل کی فوج نے 24 سال قبل سال 2000 میں لبنان سے انخلا کیا تھا اور وہ اس بلیو لائن سے پیچھے چلی گئی تھی۔اس بلیو لائن کو کسی بھی طرف سے زمین یا فضا سے بغیر کسی اجازت کے عبور کرنا اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 کی خلاف ورزی قرار دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیے

14:54

لبنان میں اسرائیل کی زمینی کارروائی غیر قانونی ہے: ترکیہ

ترکیہ نے کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیل کی زمینی کارروائی غیر قانونی ہے جسے فوری طور پر روکنا چاہیے۔

ترکیہ کی وزارتِ خارجہ نے منگل کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیلی کارروائی قبضے کی کوشش ہے جو لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل خطے کے ممالک کی سیکیورٹی اور استحکام کو نشانہ بنا رہا ہے جس سے ممکنہ طور پر بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی لہر سامنے آئے گی۔

ترکیہ نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے ہے کہ عالمی قوانین کے مطابق جو ممکن ہو سکے وہ کیا جائے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG