اسرائیلی وزیرِ اعظم کے گھر کی طرف ڈرون حملے کی کوشش
اسرائیل کی حکومت نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم ہاؤس کی طرف ڈرون بھیجے گئے ہیں جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ ڈرون وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے سیزاریا میں واقع گھر کی طرف لانچ کیے گئے تھے۔
حکومتی بیان کے مطابق ڈرون کی پروازوں کے بعد اسرائیل میں ہفتے کی صبح سائرن بجنے لگے اور لبنان سے کیے گئے فائر پر وارننگ دی گئی۔
نیتن یاہو کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ وزیرِ اعظم اور ان کی اہلیہ سمیت کوئی بھی گھر پر موجود نہیں تھا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
اسرائیل اور لبنان کی ایران نواز عسکری تنظیم حزب اللہ کے درمیان لڑائی جاری ہے اور جمعے کو حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل میں مزید گائیڈڈ میزائلز اور ڈرونز بھیج کر لڑائی کے نئے مرحلے کے آغاز کا منصوبہ بنا لیا ہے۔
سنوار کے جانشین کون ہوں گے: آیا ممکنہ متبادل قطر میں مقیم ہیں؟
فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس ممکنہ طور پر یحیی سنوار کی ہلاکت کے بعد کوئی ایسا رہنما لائے گا جو غزہ سے باہر مقیم ہو جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سابق رہنما کے بھائی محمد سنوار اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھنے میں متوقع طور پر زیادہ بڑا کردار ادا کریں گے۔
نئے رہنما کی تلاش میں حماس نہ صرف اپنی پشت پناہی کرنے والے ایران کی ترجیحات کو مقدم رکھے گا بلکہ قطر کے مفادات بھیپیش مظر ہونگے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حماس کی قیادت کے تمام ممکنہ امیدوار اس وقت قطر میں مقیم ہیں۔
سنوار جو غزہ جنگ کا باعث بننے والے سات اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے کے ماسٹر مائنڈز میں شامل تھے، اسرائیلی فورسز کے ساتھ بدھ کو ایک فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے تھے۔ تین مہینوں میں ایسا دوسری بار ہوا ہےکہ حماس اے رہنما ہلاک کر دیا گیا۔
حماس کے سابق چیف اسماعیل ہنیہ کو ایران میں جولائی میں ہلاک کردیا گیا تھا۔ ان کے قتل کا الزام اسرائیل پر لگایا گیا تھا۔
جب سنوار کو ہنیہ کی جگہ قائد بنایا گیا تو انہوں نے حماس کی سیاسی اور عسکری قیادت کو غزہ میں یکجا کر دیا۔
تاہم، رائٹرز کے مطابق اس بار ایسا دکھائی نہیں دیتا کہ نیا سربراہ بھی ایسا کرے گا۔
مزید پڑھیے
حماس کے سربراہ سنوار کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کے غزہ پر متعدد حملے
اسرائیل نے حماس کے لیڈر یحیٰ سنوار کو ہلاک کر کے عسکریت پسند گروپ کو ایک بڑا دھچکا پہنچانے کے بعد اسکے خاتمےکی اپنی ایک سالہ جنگ کو آگے بڑھاتے ہوئے جمعے کے روز غزہ پر متعدد حملے کیے ۔
اے ایف پی کے صحافیوں کے مطابق سنوار کی ہلاکت سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ ختم نہیں ہوا ۔ جمعرات کو رات بھر اور جمعے کو علی الصبح تک متعدد حملوں نے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔
غزہ کے شہری دفاع کے ادارے کے مطابق امدادی کارکنوں نے شمال میں ایک گھر پر علی الصبح کے ایک حملے کے بعد گھر کے ملبے سے تین فلسطینی بچوں کی لاشیں نکالیں ۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ جبالیہ میں اپنی کارروائی آگے بڑھا رہی ہے، جو حالیہ ہفتوں میں لڑائی کا ایک مرکز تھا اور جہاں دو اسپتالوں کے مطابق جمعرات کو کیے گئے حملوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مزید پڑھیے