رسائی کے لنکس

براہِ راست حماس نے یحییٰ سنوار کی ہلاکت کی تصدیق کر دی

حماس کے رہنما خلیل الحیا نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ یحییٰ سنوار میدانِ جنگ میں بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

08:40

حماس کے لیڈر یحییٰ سنوار کون تھے؟

یحییٰ سنوار حماس کے وہ لیڈر تھے جنہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں اسرائیل پر ایک ایسے حملے کا کلیدی منصوبہ تیار کیا تھا جس نے دنیا کو چونکا دیا اور ایسی تباہی کو جنم دیا جو ابھی تک پھیل رہی ہے اور جس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آتا۔

جمعرات کو اسرائیل نے کہا کہ غزہ میں فوجیوں نے سنوار کو ہلاک کر دیا ہے۔ حماس کی جانب سے ان کی موت کی فوری طور پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔

اس پراسرار شخصیت سے جنگی محاذ کے کے دونوں اطراف لوگ خوفزدہ تھے۔ انہوں نے حماس کے مسلح ونگ کے سربراہ محمد ضیف کے ساتھ مل کر جنوبی اسرائیل پر سات اکتوبر 2023 کا حیران کن حملہ تیار کیا تھا۔ اسرائیل نے کہا تھاکہ اس نے جولائی میں جنوبی غزہ میں ہونے والے اس فضائی حملے میں ضیف کو ہلاک کیا جس میں 70 سےزیادہ فلسطینی ہلاک ہوئے تھے۔

غزہ میں جنگ کی رفتار کے تعین کے لیے 61 سالہ حماس رہنما سے بڑی کوئی بھی شخصیت نہیں تھی۔ جنونی، نظم و ضبط اور آمرانہ مزاج کے حامل ، سنوار شاذ و نادر سامنے آنے والے ایک تجربہ کار عسکریت پسند تھے، جنہوں نے اسرائیلی جیلوں میں گزارے برسوں میں عبرانی زبان سیکھی اور اپنے دشمن کا بغور مطالعہ کیا۔

حماس کے جلاوطن رہنما اسماعیل ہنیہ ایران کے دورے کے دوران ایک دھماکے میں مارے گئے جس کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا۔ اس کے فورأ بعد سنوار کو حماس کے اعلیٰ رہنما کے طور پر ان کی جگہ لینے کے لیے منتخب کیا گیا، اگرچہ وہ غزہ میں روپوش تھے۔

مزید پڑھیے

08:39

اسرائیل نے غزہ کے لیے خوراک کی تجارتی درآمد روک دی، رپورٹ

اسرائیل نےغزہ میں خوراک درآمد کرنے کی تاجروں کی درخواستوں پر کام روک دیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے تجارت میں شامل افراد کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے غزہ کے لوگوں کے لیے گزشتہ چھ ماہ میں نصف سے زیادہ مہیا کی جانے والی خوراک کی راہ بند ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق گیارہ اکتوبر سے غزہ کے تاجروں کی "کوگاٹ" نامی اسرائیلی پروگرام تک رسائی ختم ہوگئی ہے جو اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے سے خوراک کی کمرشل شپمینٹ کاکام کرتا ہے۔ تاجروں کو اس معاملے پر رابطہ کرنے کی کوششیں بھی بےسود رہی ہیں۔

رائٹرز نےاسرائیل کے سرکاری ڈیٹا کے تجزیہ کی بنیاد پر رپورٹ کیا ہے کہ اس تبدیلی سے غزہ میں جنگ کے شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں اشیا کی درآمد اس وقت کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

اسرئیلی ایجنسی کوگاٹ نے رائٹرز کے رابطہ کرنے پر غزہ میں خوراک کی درآمد اور امداد کے حوالے سے سوالوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ وہ تمام ممکنہ اقدامات اٹھاتی ہے جن کے ذریعہ کافی مقدار میں امداد غزہ کی ساحلی پٹی میں داخل ہوسکے۔ ایجنسی کہتی ہے کہ اسرائیل انسانی امداد کی ترسیل کو نہیں روکتا۔

مزید پڑھیے

08:35

مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال اور گزشتہ روز پیش آنے والے واقعات سے متعلق پڑھنے کےلیے یہاں کلک کریں۔

XS
SM
MD
LG