اسرائیل نے غزہ کے لیے خوراک کی تجارتی درآمد روک دی، رپورٹ
اسرائیل نےغزہ میں خوراک درآمد کرنے کی تاجروں کی درخواستوں پر کام روک دیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے تجارت میں شامل افراد کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے غزہ کے لوگوں کے لیے گزشتہ چھ ماہ میں نصف سے زیادہ مہیا کی جانے والی خوراک کی راہ بند ہوگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گیارہ اکتوبر سے غزہ کے تاجروں کی "کوگاٹ" نامی اسرائیلی پروگرام تک رسائی ختم ہوگئی ہے جو اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے سے خوراک کی کمرشل شپمینٹ کاکام کرتا ہے۔ تاجروں کو اس معاملے پر رابطہ کرنے کی کوششیں بھی بےسود رہی ہیں۔
رائٹرز نےاسرائیل کے سرکاری ڈیٹا کے تجزیہ کی بنیاد پر رپورٹ کیا ہے کہ اس تبدیلی سے غزہ میں جنگ کے شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں اشیا کی درآمد اس وقت کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
اسرئیلی ایجنسی کوگاٹ نے رائٹرز کے رابطہ کرنے پر غزہ میں خوراک کی درآمد اور امداد کے حوالے سے سوالوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ وہ تمام ممکنہ اقدامات اٹھاتی ہے جن کے ذریعہ کافی مقدار میں امداد غزہ کی ساحلی پٹی میں داخل ہوسکے۔ ایجنسی کہتی ہے کہ اسرائیل انسانی امداد کی ترسیل کو نہیں روکتا۔