لبنانی دارالحکومت کے قریب اسرائیل کی چھاپہ مار کارروائی
لبنان کی فوج کے دو اعلیٰ حکام نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج نے دارالحکومت بیروت سے صرف 30 کلومیٹر دو ایک مقام پر چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق لبنانی فوج کا دو افسران کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے البترون میں چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔
البترون لبنان کے دارالحکومت سے 30 کلومیٹر دور ساحلی علاقہ ہے۔ لبنانی فوج کے حکام کا الزام ہے کہ اس علاقے سے ایک شہری کو اغوا کیا گیا ہے۔
اس کارروائی کی اطلاعات سامنے آنے کے فوری بعد لبنانی حکومت نے اس کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
غزہ میں انسدادِ پولیو ویکسی نیشن سینٹر پر حملے میں بچے زخمی
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں انسدادِ پولیو ویکسی نیشن سینٹر پر ہفتے کو حملہ کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق اس حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں چار بچے بھی شامل ہیں۔
شمالی غزہ میں انسدادِ پولیو کی مہم دوسری بار ہفتے کے دن شروع کی گئی ہے۔
اسرائیل کی بم باری کے سبب حکام کو یہ مہم قبل از وقت معطل کرنی پڑی ہے۔
اسرائیلی حکام نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ شیخ رضوان میں ویکسی نیشن سینٹر کے قریب اس کے کسی ڈرون طیارے سے میزائل حملہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کی گرفتاری کا دعویٰ
اسرائیل کی بحری افواج نے چھاپہ مار کارروائی میں حزب اللہ کے ایک سینئر کمانڈر کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اس مبینہ کمانڈر کو فورسز نے اسرائیل منتقل کر دیا ہے جہاں اس سے پوچھ گچھ کا امکان ہے۔
لبنان کے وزیرِ اعظم نجیب میکاتی نے وزارتِ خارجہ کے حکام کو احکامات دیے ہیں کہ وہ اسرائیل کی فوج کے چھاپے کے خلاف اقوامِ متحدہ میں ایک شکایت درج کرائیں۔
لبنانی وزیرِ اعظم کے دفتر کے مطابق لبنان کی فوج اور اقوامِ متحدہ کی امن فورسز مشترکہ طور پر اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
اسرائیل فوج نے حزب اللہ کے مبینہ کمانڈر کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
ستمبر میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں تیزی کے بعد اس قسم کا اقدام پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے۔
لبنان کے مقامی میڈیا کے مطابق جس شخص کو گرفتار کیا گیا ہے وہ لبنان کی میری ٹائم سائنسز انسٹیٹیوٹ کا طالب علم ہے۔
اسرائیلی فوج پر لبنان اور شام کی گزرگاہ پر حملوں کا الزام
اقوامِ متحدہ کی مہاجرین کی ایجنسی نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ اس کی فوج لبنان اور شام کے درمیان سرحدی گزرگاہ پر حملے کر رہی ہے۔
مہاجرین کی ایجنسی کے چیف فلیپو گرینڈی کا کہنا ہے کہ انسانی ہمدری کی بنیاد پر قائم کئی املاک کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ بھی یہاں حملے کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ لبنان میں ستمبر سے اسرائیل کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے جس کو وہ حزب اللہ کے خلاف اقدامات قرار دے رہا ہے۔ اسرائیلی حملوں میں اضافے کے بعد سے لبنان سے بڑی تعداد میں شہری شام نقل مکانی کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی مہاجرین کی ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملوں سے نقل مکانی کرنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اسرائیل یہ الزام لگاتا رہا ہے کہ لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ شام سے اسلحہ اسی راستے سے اسمگل کرتی ہے۔ تاہم اس نے اس الزام کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔