رسائی کے لنکس

معمر قذافی کو آبائی شہر میں ہلاک کردیا گیا


معمر قذافی کو آبائی شہر میں ہلاک کردیا گیا
معمر قذافی کو آبائی شہر میں ہلاک کردیا گیا

لیبیا کی قومی عبوری کونسل کے سربراہ مصطفی عبدالجلیل نے طرابلس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران قدافی کی ہلاکت کی تصدیق کردی ۔ قذافی کی عمر 69 سال تھی ۔

لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی ہلاک ہوچکے ہیں۔ انہیں عبوری حکومت فورسز نے گولی مارکر ہلاک کیا۔

لیبیا کی عبوری حکومت کی فورسز نے معمر قذافی کے چار عشروں پر محیط مطلق العنان اقتدار کے خلاف سات ماہ تک جاری رہنے والی تحریک کے بعد جمعرات کے روز انہیں اپنے آبائی ساحلی قصبے سرت میں آخری معرکے میں ہلاک کردیا۔

لیبیا کی قومی عبوری کونسل کے سربراہ مصطفی عبدالجلیل نے طرابلس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران قدافی کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ قذافی کی عمر 69 سال تھی ۔

معمر قذافی کو آبائی شہر میں ہلاک کردیا گیا
معمر قذافی کو آبائی شہر میں ہلاک کردیا گیا

امریکہ کا کہناہے کہ اسے لیبیا کے عہدے داروں کی جانب سے قذافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے۔

گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس پر دکھائی جانے والی ایک ویڈیو میں قذافی کی خون میں لت پت نعش زمین پر پڑی ہوئی دکھائی گئی ہے، جسے قومی عبوری کونسل کی فورسز نے اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ قذافی کی ہلاکت کن حالات میں ہوئی۔ قومی عبوری کونسل کے جنگجوؤں نے کہاہے کہ انہوں نے سرت میں قذافی کے حامیوں کی بچی کچی مزاحمت کچلنے کے بعد قذافی کوایک زیر زمین پناہ گاہ میں ڈھونڈ کرگولی مار دی۔

اس سے قبل لیبیا کی عبوری حکومت کے عہدے داروں نے ملک کے معزول رہنما معمر قذافی کی ایک حملے میں ہلاکت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ قذافی کے آبائی گاؤں سرت میں قذافی حامی قوتوں کو بھی کچل دیا گیا ہے۔

اس سے قبل مصراتہ شہر میں قومی عبوری کونسل کے عہدے دار محمد عبدل قافی نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ قذافی کی نعش کوخفیہ مقام کی طرف منتقل کیا جا رہا ہے لیکن اُنھوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ ان کا کہناتھا کہ ’’قذافی کی نعش ہمارے یونٹ کی تحویل میں ہے اور گاڑی میں اُسے ایک خفیہ مقام کی طرف منتقل کیا جا رہا ہے۔‘‘

الجزیرہ انگلش ٹیلی ویژن نے جمعرات کو اپنے ذرائع سے حاصل ہونے والی ایک ویڈیو فلم نشر کی ہے جس میں مخالفین معمر قذافی کی لاش کوسڑک پر گھسیٹ رہے ہیں۔

فلم میں لیبیا کے معزول رہنما کا خون میں لت پت چہرہ اور نیم برہنہ جسم دکھایا گیا ہے، جبکہ اُن کے سر میں لگنے والی گولی کا نشان بھی صاف نظر آرہا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کو طلوع آفتاب کے وقت لیبیا کے معزول رہنما اپنے آبائی قصبے سرت سے ایک قافلے میں فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے جس پر نیٹو کے طیاروں نے بمباری کر دی۔

XS
SM
MD
LG