لبنان کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شمالی شہر طرابلس میں ایک کیفے پر ہونے والے خود کش حملے میں کم ازکم نو افراد ہلاک جبکہ 30 زخمی ہو گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک خود کش حملہ آور نے ہفتے کو ایک کیفے کے اندر اپنے آپ کو بارودی مواد کے ساتھ اڑا دیا۔ یہ کیفے جبل محسن کے علاقے میں واقع ہے جہاں کی آبادی کی اکثریت شیعہ ہے۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ایک دوسرے خود کش بمبار نے بھی اپنے آپ کو دھماکے سے اس وقت اڑا دیا جب لوگ لبنان کے دوسرے بڑے شہر میں پہلے دھماکے والی جگہ پر جمع تھے۔
القاعدہ سے منسلک النصرا فرنٹ نے ایک ٹوئیٹر پیغام میں اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ سکیورٹی حکام اس حملے کی تفتیش کر رہے ہیں۔
جس کیفے میں دھماکا ہوا وہ اس اسٹریٹ میں واقع ہے جو جبل محسن کو سنی علاقے باب التابانے سے جدا کرتی ہے۔
یہ علاقہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جھڑپوں کا مرکز رہا ہے جن میں شام کی جنگ اور صدر بشارالاسد جو خود بھی ایک علوی شیعہ ہیں، کے اقدامات کی وجہ سے مزید اضافہ ہوا ہے۔
طرابلس میں تشدد میں سب سے زیادہ اضافہ اکتوبر میں ہوا۔
لبنان کے سیاسی طور پر منقسم منظر کے تمام سیاستدانوں نے تواتر کے ساتھ طرابلس میں تشدد کی مذمت کی ہے جو کہ تاریخی طور پر سنی اسلامی گروہوں کا ایک گڑھ ہے۔