رسائی کے لنکس

روس کی مسلم اکثریتی ملک کوسوو میں کشیدگی کو ہوا دینے کی تردید


کوسوو میں بچے عیدالفطر کا تہوار مناتے ہوئے۔فائل فوٹو
کوسوو میں بچے عیدالفطر کا تہوار مناتے ہوئے۔فائل فوٹو

کوسوو نے جمعرات کو سربیا کے ساتھ ملک کی مرکزی سرحدی گزرگاہ کو اس رکاوٹ کو ہٹائے جانےکے بعد دوبارہ کھول دیا ہے جسس کی وجہ سےسرحد کو بند کیا گیا تھا، جب کہ سربیا کے صدر نے کہا ہےکہ شمالی کوسوو میں ایک درجن سے زیادہ سرب روڈ بلاکس کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔

اس سے قبل کریملن نے بدھ (28 دسمبر) کو کہا کہ اس نے شمالی کوسوو میں سرب آبادی کے تحفظ کے لیے سربیا کی کوششوں کی حمایت کی ہےلیکن اس نے پرسٹینا کے اس الزام کی تردید کی کہ روس بلقان میں افراتفری پھیلانے کی کوشش میں کسی نہ کسی طرح کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے۔

کوسوو کے وزیر داخلہ کے اس دعوے کے بارے میں کہ سربیا جس پر روس کا اثر و رسوخ ہے، سرب اقلیت کی حمایت کر کے کوسوو کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے، کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ سربیا ایک خودمختار ملک ہے اور یہاں روس کے اثر و رسوخ کو تلاش کرنا بالکل غلط ہے۔

روسی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ سربیا ایک خودمختار ملک ہے جو قدرتی طور پر جو اس طرح کے مشکل حالات میں آس پاس رہنے والےسربوں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے اور جب ان حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو قدرتی طور پر سخت ردعمل کا اظہار ہو تا ہے ۔

ناکہ بندی کا آغاز کیسے ہوا؟

سربیا کے اس بیان کے چند گھنٹے بعد کہ اس نے ہفتوں کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد اپنی فوج کو سب سے بلند جنگی الرٹ پر رکھا ہے، سربوں نے شمالی کوسوو کے نسلی طور پر منقسم شہر میترویکا میں منگل کو نئی رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔

سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے کہا کہ سرب جمعرات سے اپنی رکاوٹیں ہٹانا شروع کر دیں گے۔ یہ اقدام کوسوو اور سربیا کے درمیان کئی ہفتوں سے جاری کشیدگی کو کم کر سکتا ہے جس سے بلقان میں نئی جھڑپوں کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔

کوسوو نے مطالبہ کیا تھا کہ نیٹو کے زیرقیادت امن دستے رکاوٹیں ہٹا دیں یا (بصورت دیگر)اس کی افواج یہ کام کریں گی۔

اس کے بعد سربیا نے کوسوو کے ساتھ سرحد پر اپنے فوجیوں کی جنگی تیاریوں میں اضافہ کیا، کوسوو کے سربوں کے خلاف "حملوں" کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

اطالوی مسلح افواج کے ارکان، کوسوو میں نیٹو کے امن مشن کا حصہ ہیں، 27 دسمبر 2022 کو کوسوو کے نسلی طور پر منقسم قصبے Mitrovica کے شمالی حصے کے قریب، Rudare میں ایک روڈ بلاک کے قریب، کھڑے ہیں۔ فوٹو رائٹرز۔
اطالوی مسلح افواج کے ارکان، کوسوو میں نیٹو کے امن مشن کا حصہ ہیں، 27 دسمبر 2022 کو کوسوو کے نسلی طور پر منقسم قصبے Mitrovica کے شمالی حصے کے قریب، Rudare میں ایک روڈ بلاک کے قریب، کھڑے ہیں۔ فوٹو رائٹرز۔

کوسوو کے سیاسی تجزیہ کار میوڈراگ ملیسی وچ نے کہا کہ شمالی کوسوو کی صورت حال کو حل کرنے کی کلید بین الاقوامی برادری کے پاس ہے۔رائٹرز سے بات کرتے ہوئےان کا کہنا تھاکہ وہ بین الاقوامی برادری کی خاموشی سے پریشان ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس پورے بحران کا طویل دورانیہ درحقیقت اس کے بڑھنے کا خطرہ ہ بن رہا ہے۔

بلغراد اور پرسٹینا کے درمیان گزشتہ ماہ سے کشیدگی عروج پر ہے جب کوسوو کے شمال میں سربوں کے نمائندے کوسوو حکومت کی جانب سے سربیا کی جاری کردہ کار لائسنس پلیٹوں کو تبدیل کرنے کے فیصلے کے بعد پولیس اور عدلیہ سمیت ریاستی اداروں سے الگ ہو گئے۔

بدھ کے روز، کوسوو نے سربیا کے ساتھ اپنی سب سے بڑی سرحدی کراسنگ کو اس وقت بند کر دیاتھا جب مظاہرین نے کوسوو میں اپنے ہم نسل افراد کی حمایت کے لیے سربیا کی جانب سرحد پر رکاوٹیں کھڑی کردیں اور کوسوو کی آزادی کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔

البانوی اکثریت والے ملک کہ آذادی کی تاریخ

البانوی مسلمانوں کی اکثریت والے کوسوو نے 2008 میں مغرب کی حمایت سے ، ایک سال کی اس جنگ کے بعد سربیا سے آزادی کا اعلان کیا تھاجس میں نیٹو نے البانوی مسلمان شہریوں کے تحفظ کے لیے مداخلت کی تھی۔

سربیا اس بات کی تردید کرتا ہے کہ وہ اپنے پڑوسی کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ وہاں صرف اپنی اقلیت کو تحفظ فراہم کرنا چاہتا ہے۔ سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے منگل کو کہا کہ سربیا امن کے لیے جدوجہد جاری رکھے گا اور کوئی حل تلاش کرے گا۔

کوسوو کے شمالی حصے میں لگ بھگ 50,000 سرب رہتے ہیں اور پرسٹینا حکومت یا ریاست کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ وہ بلغراد کو اپنا دارالحکومت سمجھتے ہیں۔

یہ رپورٹ رائٹرزاور ایسو سی ایٹڈ پریس کی فراہم کردہ اطلاعات پر مبنی ہے۔

XS
SM
MD
LG