امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان طے پانے والےجوہری معاہدے کے نتیجے میں مشرقِ وسطیٰ کے تمام ممالک ماضی کے مقابلے میں زیادہ محفوظ ہوں گے۔
اتوار کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر ویانا میں طے پانے والے معاہدے پر مکمل عمل درآمد کیا گیا تو مصر اور خطے کے دیگر تمام ممالک کی سلامتی کا تحفظ یقینی ہوسکے گا۔
امریکی وزیرِ خارجہ مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے پانچ ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں اتوار کو قاہرہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے اپنے مصری ہم منصب سامح شکری اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقاتیں کی تھیں۔
کیری کے دورۂ مشرقِ وسطیٰ کا مقصد خطے میں امریکہ کے روایتی اتحادیوں کو ایران کے ساتھ طے پانے والے معاہدے پر اعتماد میں لینا اور معاہدے کے لیے ان کی حمایت کا حصول ہے۔
مصری قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں جان کیری نے مصر کے لیے امریکی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
سامح شکری کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکہ اور مصر دونوں جانتے ہیں کہ ایران خطے کو غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہےاور اسی وجہ سے یہ بہت ضروری ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کومکمل طور پر پرامن رکھا جائے۔
اپنی گفتگو میں امریکی وزیرِ خارجہ نے مصر کی قیادت پر زور دیا کہ وہ شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ کو بھی یقینی بنائے۔
جان کیری کے دورے سے صرف دو روز قبل ہی امریکہ نے مصر کی فوج کو آٹھ 'ایف -16' جنگی طیارے فراہم کیے ہیں جن کا مقصد اسلامی شدت پسندی کےخلاف جاری مصری فوج کی کارروائیوں میں اسے مدد فراہم کرنا ہے۔
مصر کے دورے کی تکمیل کے بعد جان کیری قطر جائیں گے جہاں وہ چھ خلیجی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کریں گے۔
دوحا میں اپنے قیام کے دوران جان کیری روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے بھی ملیں گے۔ قطر کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ سنگاپور، ملائیشیا اور ویتنام جائیں گے۔