جوڈیشل ایکٹو ازم کا دائرۂ اختیار کون طے کرے گا؟
پاکستان میں عدالتوں کی جانب سے عوامی مفاد اور سماجی مسائل کے معاملات کا از خود نوٹس لینے کی روایت حالیہ برسوں میں پروان چڑھی ہے۔ عدالتوں کے اس رویے کو جوڈیشل ایکٹو ازم کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ جوڈیشل ایکٹو ازم کیا ہے، اس کا فائدہ یا نقصان کیا ہے اور اس کے دائرے کا تعین کون کرے گا؟ جانیے اس ویڈیو میں۔
مزید ویڈیوز
-
نومبر 22, 2024
پنجاب کی آلودہ فضا بچوں کو کیسے متاثر کر رہی ہے؟
-
نومبر 22, 2024
وی پی این غیر شرعی؟ علامہ راغب نعیمی کی وضاحت
-
نومبر 22, 2024
کون سے کاروبار وی پی این پر انحصار کرتے ہیں؟
-
نومبر 22, 2024
وی پی این پر کنٹرول آزادی اظہار رائے کا مسئلہ کیوں ہے؟