رسائی کے لنکس

 اسرائیل فلسطینیوں کو امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے: اردن


 اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی اپنی آسٹریلوی ہم منصب پینی وانگ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں ، فوٹو اے پی 16 جنوری 2024
اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی اپنی آسٹریلوی ہم منصب پینی وانگ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں ، فوٹو اے پی 16 جنوری 2024

اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے منگل کو کہا کہ اسرائیل غزہ میں امداد کے داخلے میں بہت سی رکاوٹیں حائل کر رہا ہے جس کے نتیجے میں وہاں فلسطینیوں کی حالت روز بروز بدتر ہو رہی ہے ۔

آسٹریلوی ہم منصب پینی وانگ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے صفادی نے کہا کہ رکاوٹوں کا مطلب یہ ہے کہ غزہ کے محصور 20 لاکھ شہریوں کی کل ضروریات کا صرف 10 فیصد پورا کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت حقیقت یہ ہے کہ اسرائیلی اقدامات وہاں خاطر خواہ امداد جانے سے روک رہے ہیں اور صرف معمولی امداد وہاں پہنچائی جا رہی ہے ۔

اسرائیل، غزہ میں جانے والے سامان کی اسکریننگ کرتا ہے اور اس امداد کو روک لیتا ہے جس کے بارے میں اس کا خیال ہوتا ہے کہ انہیں اس کا دشمن حماس فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرے گا۔

اسرائیل امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈالنے کی تردید کرتا ہے ۔

رفح میں اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں کے دوران بے گھر فلسطینی نو جنوری کو خوراک کے لئے قطاروں میں کھڑے ہیں ۔اے پی فوٹو
رفح میں اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں کے دوران بے گھر فلسطینی نو جنوری کو خوراک کے لئے قطاروں میں کھڑے ہیں ۔اے پی فوٹو

صفادی نے کہا کہ اسرائیل شمالی غزہ میں بھی امداد کی ترسیل کو روک رہا ہے جہاں اسرائیل کی بمباری اور کئی ہفتوں کے اس کے قبضے نے غزہ کے انفرااسٹرکچر اور اس کی رہائشی عمارتوں میں سے بیشتر کو تباہ کر دیا ہے ۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور سے متعلق دفتر نے جمعے کوکہا تھا کہ اسرائیلی عہدے دار اسے شمالی غزہ میں امداد کی ترسیل کے لیے منظم طریقے سے انکار کر رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں وہاں انسانی ہمدردی کی کارروائی میں نمایاں رکاوٹ پیش آئی ہے ۔

اردن جو اسرائیل پر مزید امدا د کی فراہمی کی اجازت کے لیے دباؤ ڈالنے والے عرب ملکوں میں پیش پیش رہا ہے، ایسا واحد ملک ہے جو غزہ میں ان دو فوجی فیلڈ اسپتالوں کے لیے، جنہیں وہ چلاتا ہے، امداد کو فضائی ذریعے سے گراتا ہے ۔

وہ اسرائیل کو اس بات پر قائل کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا کہ وہ عالمی ادارہ خوراک کو اردن سے شروع ہونے والے ایک دوسرے زمینی راستے سے غزہ امداد پہنچانے کی اجازت دے دے ، جس سے محدود گنجائش کی حامل رفح کی مرکزی گزر گاہ پر دباؤ کم کرنے میں مدد ملی تھی۔

رفح کراسنگ پورٹ، فائل فوٹو
رفح کراسنگ پورٹ، فائل فوٹو

صفادی نے کہا ،" تمام امداد پورے غزہ میں نہیں پہنچ رہی، اس میں سے کچھ جنوب میں جا رہی ہے اور جب ہم شمال کی بات کرتے ہیں تو وہاں امداد کی ترسیل میں اسرائیل کی جانب سے بڑی بڑی رکاوٹیں حائل ہیں ۔"

صفادی نے اسرائیل پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کی گئی اس قرار داد کے مطالبے پر توجہ نہیں دے رہا جس میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانے والی امداد کی محفوظ، بلا روک ٹوک اور وسیع تر رسائی کی اجازت دینے کے لیے کہا گیا تھا۔

صفادی نے کہا کہ،"بد قسمتی سے اب تک ایسا نہیں ہوا ہے اور اس کی وجہ اسرائیل کا یہ موقف ہے کہ کافی خوراک کی ترسیل کو مسترد کیا جائے اور امداد کی ترسیل کو تیز کرنے کے مزید موثر طریقے اختیار کرنے سے انکار کیا جائے۔"

اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG