رسائی کے لنکس

'دہشت گردی کے چینل الجزیرہ‘ کو بند کریں گے، اسرائیلی وزیرِ اعظم


 اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، فائل فوٹو
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، فائل فوٹو

  • اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ سیٹلائٹ براڈکاسٹر الجزیرہ کو فوری طور پر بند کر دیں گے۔
  • نیتن یاہو نے اس عزم کا اظہار اس کے بعد کیا جب پارلیمنٹ نے پیر کو ایک قانون منظور کیا جس نے ملک کے لیے اسرائیل سے الجزیرہ کی نشریات کو روکنے کا راستہ ہموار کر دیا ہے۔
  • الجزیرہ کے مطابق نیتن یاہو نے طویل عرصے سے قطر میں قائم میڈیا آؤٹ لیٹ پر اسرائیل مخالف تعصب کا الزام لگاتے ہوئے اس کی نشریات بند کرنے کی کوشش کی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ سیٹلائیٹ نیوز چینل الجزیرہ کو فوری طور پر بند کر دیں گے۔

نیتن یاہوکے "دہشت گردی کے چینل" کو بند کرنے کے عزم کا اظہار سے قبل پارلیمنٹ نے پیر کو ایک قانون منظور کیا تھا جس نے ملک کے لیے اسرائیل سے الجزیرہ کی نشریات کو روکنے کا راستہ ہموار کر دیا ہے۔

یہ قانون، جو اسرائیلی کابینہ میں دس کے مقابلے میں 70 ووٹوں سے منظور ہوا، وزیراعظم اور وزیر مواصلات کو اسرائیل میں کام کرنے والے غیر ملکی نیٹ ورکس کو اس صورت میں بند کرنے اور ان کے آلات کو ضبط کرنے کا اختیار دیتا ہے اگر یہ خیال کیا جائے کہ ان سے "ریاست کی سیکیورٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ "

نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پلیٹ فام ایکس پر لکھا ،"دہشت گردی کا چینل الجزیرہ اب اسرائیل سے نشریات نہیں کرے گا۔"

انہوں نے لکھا،"یہ میرا ارادہ ہے کہ میں چینل کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے نئے قانون کے تحت فوری طور پر کارروائی کروں۔"

نیتن یاہو نے الجزیرہ پر اسرائیلی سلامتی کو نقصان پہنچانے، 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں میں حصہ لینے اور اسرائیل کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام عائد کیا۔

الجزیرہ کے مطابق نیتن یاہو نے طویل عرصے سے قطر میں قائم میڈیا آؤٹ لیٹ پر اسرائیل مخالف تعصب کا الزام لگاتے ہوئے اس کی نشریات بند کرنے کی کوشش کی ہے۔

نیوز آؤٹ لیٹ کے مطابق اس قانون کی منظوری اسرائیل کی جانب سے لبنانی آؤٹ لیٹ، ال میادین کو بلاک کرنے کے اعلان کے تقریباً پانچ ماہ بعد ہوئی ہے۔

اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے آغاز کے بعد سے، اسرائیلی حکومت نے زمانہ جنگ کے قواعد و ضوابط کی منظوری دی ہے جن کے تحت وہ اپنے قومی مفادات کے لیے خطرہ سمجھے جانے والے غیر ملکی میڈیا کو عدالتوں کی رضامندی کے ساتھ عارضی طور پر بند کر سکتی ہے۔

اس وقت اس نے الجزیرہ کو بند کرنے سے گریز کیا تھا، تاہم، وزیر مواصلات شلومو کارہی نے اس وقت کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ یہ اقدامات قطر کی ملکیت والے الجزیرہ کے خلاف استعمال کیے جائیں گے۔۔

مئی 2022 میں، اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کی سینئر صحافی شیریں ابو عاقلہ کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب وہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوجی چھاپے کی کوریج کر رہی تھیں

کارہی نے اس آؤٹ لیٹ پر، جو محصور علاقے میں جنگ کے دوران غزہ سے براہ راست نشر کرنے والے چند بین الاقوامی میڈیا چینلز میں سے ایک ہے، حماس کے حق میں تعصب برتنے اور اسرائیل کے خلاف اکسانے کا الزام عائد کیاہے۔

اسرائیل اکثر الجزیرہ پر تنقید کرتا رہا ہے جس کے مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں دفاتر ہیں۔

اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات اے پی سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG