فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگی طیاروں اور ٹینکوں کے حملوں میں کم از کم 100 افراد ہلاک ہوئے، ایسے میں جب فوج اُس مہم پر کاربند دکھائی دیتی ہے جس کے لیے وزیر اعظم بینجمن نیتن نے خبردار کیا تھا کہ یہ کارروائی طویل مدت تک جاری رہ سکتی ہے۔
عہدے داروں نے کہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 1100سے تجاوز کر چکی ہے، جس میں زیادہ تر شہری شامل ہیں، جب کہ اسرائیلی فوج کے طیارے رات بھر بم باری کرتے رہے، جو تین ہفتے کی لڑائی کا شدید ترین معرکہ تھا۔
تنظیم آزادی فلسطین نے کہا ہے کہ فلسطینی، جن میں حماس اور اسلامی جہاد کی قیادتیں شامل ہیں، 24 گھنٹے کی جنگ بندی پر تیار ہیں۔ پی ایل او کے سکریٹری جنرل، یاسر عبد ربو نے مزید کہا ہے کہ فلسطینی اقوام متحدہ کی اُس تجویز پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں جس میں جنگ بندی کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر 72 گھنٹوں تک بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔
حماس نے جنگ بندی سے متعلق پی ایل او کے بیان کی تصدیق نہیں کی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ فوجی کارروائی تب تک نہیں رُک سکتی جب تک اسرائیلی افواج سرنگوں کے اُس جال کو تباہ نہیں کردیتے جنھیں حماس دہشت گرد اسرائیل روانہ کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
اس سے قبل موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے اس بیان کے بعد ان کے ملک کو طویل لڑائی کے لیے تیار رہنا ہو گا، فوج نے منگل کو غزہ کی پٹی پر مزید اہداف کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی رہنما کے اس بیان سے 22 روز سے جاری لڑائی کو بند کروانے کی عالمی کوششیں بھی خطرے میں پڑ گئی ہیں۔
اسرائیل نے طیاروں، ٹینکوں اور گن شپ کشتیوں سے حماس کے زیر استعمال ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جب کہ منگل کو علی الصبح حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے گھر پر بھی فائرنگ کی گئی لیکن غزہ کی وزارت داخلہ کے مطابق اس میں کسی طرح جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیلی فوج کی ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ انھیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں اور وہ ان اطلاعات کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ترجمان کے بقول رات بھر سے جاری لڑائی میں غزہ میں 70 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فضائی، بحری اور زمینی کارروائی کے دوران کم ازکم 30 افراد ہلاک ہوئے۔
حماس کے مطابق اس کے نشریاتی ادارے الاقصیٰ ٹی وی اور الاقصیٰ ریڈیو کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ منگل کی صبح غزہ کی اس بلند ترین عمارت پر دو طاقتور بم گرائے گئے جس کی چھت پر آگ بھڑک اٹھی اور قرب و جوار کی عمارتیں لرز اٹھیں۔
حملے کے بعد ٹی وی اسٹیشن سے تو نشریات جاری رہیں لیکن ریڈیو سے نشریات کا سلسلہ بند ہو گیا۔
غزہ شہر میں ابو خادرا گورنمنٹ کمپلیکس کو بھی اسرائیلی حملوں میں شدید نقصان پہنچا ہے۔
مقامی افراد کے مطابق رات بھر سے جاری حملوں میں 20 گھر تباہ ہوئے جب کہ دو مساجد کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
آٹھ جولائی سے جاری لڑائی میں فلسطینی حکام کے مطابق 1110 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے اور ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حماس کی طرف سے راکٹ حملوں میں اور لڑائی میں اسرائیل کے 53 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔