رسائی کے لنکس

غزہ : لڑائی میں شدت، مصر کا جنگ بندی پر زور


جنگ مین ملوث فریقین پر، مصر نے زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں پائیدار امن کے قیام کے کیے جنگ بند کریں اور مذاکرات بحال کریں

غزہ میں پیر کے روز لڑائی نے شدت اختیار کرلی، حالانکہ مصر نے اسرائیل اور فلسطینیوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ کم از کم ایک ماہ کے لیے نئی جنگ بندی پر رضامند ہوجائیں۔

غزہ تنازع کو آج اُنچاسواں دِن تھا۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں بحیرہ احمر کی اس پٹی میں، جہاںٕ فلسطینی آباد ہیں، آٹھ مزید افراد ہلاک ہوئے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حماس کے شدت پسندوں نے سرحد پار اسرائیل کے اندر 80 راکیٹ داغے، تاہم اِن کے باعث کوئی ہلاکت واقع نہیں ہوئی۔

دریں اثنا، مصر نے جنگ مین ملوث فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں پائیدار امن کے قیام کے کیے جنگ بند کریں اور مذاکرات کو بحال کریں۔

مصر نے تجویز دی ہے کہ زیر محاصرہ علاقے میں محفوظ راہداری قائم کی جائے، تاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کارروائی عمل میں لائی جاسکے، جہاں حماس پر کیے جانے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شدید تباہی ہوچکی ہے۔


فلسطینی حکام مصر کی تجاویز تسلیم کرنے پر تیار لگتے تھے، تاہم اسرائیل کی طرف سے فوری جواب سامنے نہیں آیا۔

گذشتہ ہفتےعارضی جنگ بندی کے کئی سمجھوتے کیے گئے۔ تاہم، متنازع فی بات چیت کے ناکام ہوتے ہی، تشدد کے واقعات بھڑک اٹھے۔

اسرائیل نے مطالبہ کیا تھا کہ حماس کو غیرمسلح کیا جائے، جب کہ فلسطینیوں نے مطالبہ کیا تھا کہ محاصرہ ختم کیا جائے اور بندگاہ کھولی جائے۔

تہران میں، ایران کے انقلابی محافظ دستے کے ایک کمانڈر، جنرل امیر علی حجازی نے کہا ہے کہ ایران فلسطینیوں کو مسلح کرنے کے کام کو ’تیزی‘ سے مکمل کرے گا، جس کا مقصد ایران سے اس بات کا بدلہ لینا ہے کہ اُس نے مبینہ طور پر ایران کے جوہری افزودگی کی ایک تنصیب کی نگرانی کرنے کے لیے جاسوس ڈرون بھیجا تھا۔

ایران نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز اُس ڈرون طیارے کو مار گرایا گیا۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے پیر کے دِن تباہ شدہ طیارے کے ٹکڑوں کی تصاویر دکھائیں، حالانکہ اس پر کہیں بھی اسرائیلی ساخت سے متعلق کوئی ثبوت موجود نہیں تھا۔ حجازی نے کہا کہ اس ڈرون نے اسرائیل سے پرواز نہیں بھری تھی، بلکہ خطے کے ایک ملک سے اُڑا تھا۔

آٹھ جولائی کو شروع ہونے والے غزہ کے تنازع میں اب تک 2100سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تعداد شہریوں کی ہے، جس میں لگ بھگ 500 بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کے 64 فوجی اور چار شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG