لبنان میں فرانس کے شہری کی ہلاکت
لبنان میں فرانس کے سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فرانس کا ایک 87 سالہ شہری ساحلی شہر صور میں ایک عمارت منہدم ہونے سے ہلاک ہو گیا ہے۔
بیان کے مطابق اس شخص کی ہلاکت پیر کو اس وقت ہوئی جب ان کی عمارت کے قریب ایک زور دار دھماکہ ہوا تھا۔
اسرائیل کے ساحلی شہر پر عراق سے حملہ، دو افراد زخمی
اسرائیل کے جنوب میں ساحلی شہر ایلات پر بدھ کی شب ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق نیوی نے ڈرون کی نشان دہی کر لی تھی۔
ریسکیو اہلکاروں کے مطابق زمین پر دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔
مقامی میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز میں نظر آ رہا ہے کہ بندرگاہ کے قریب ایک عمارت سے دھواں اٹھ رہا ہے۔
فوج کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون مشرق کی جانب سے آیا تھا۔
دوسری جانب عراق کی عسکری تنظیم ’اسلامی مزاحمت‘ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے ساحلی شہر پر ڈرون حملہ کیا ہے۔
اسلامی مزاحمت کی جانب سے پہلے بھی متعدد بار اسرائیل پر ڈرون حملوں کی دعویٰ کیا جاتا رہا ہے۔
امریکہ، فرانس اور دیگر ممالک کا 21 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ
اسرائیل اور حزب اللہ میں کشیدگی بڑھنے کے بعد امریکہ، فرانس اور دیگر ممالک نے بدھ کو ایک مشترکہ بیان میں 21 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق جنگ بندی مطالبے کا مقصد کشیدگی میں کمی کے لیے مذاکرات کی راہ ہموار کرنا ہے۔
اسرائیل اور حزب اللہ میں کشیدگی کے دوران لبنان پر حملوں میں حالیہ چند دنوں میں 600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکہ، فرانس اور دیگر ممالک کا مشترکہ بیان اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نیویارک میں جاری اجلاس کے موقع پر سامنے آیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان اسرائیل کی سرحد پر فوری طور پر 21 روزہ جنگ بندی کی جائے تاکہ سفارت کاری کے لیے موقع مل سکے۔
اس بیان میں اسرائیل اور لبنان کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر عارضی جنگ بندی کی توثیق کریں۔
امریکہ سمیت دیگر ممالک کے جنگ بندی کے مطالبے پر اسرائیل یا لبنان کی حکومت یا لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
لبنان میں اسرائیل سے لڑنے والی حزب اللہ کتنی طاقت ور ہے؟
ایک سال سے جاری جھڑپوں کے بعد اسرائیل اور لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کے درمیان شدید لڑائی شروع ہو گئی ہے جس کے باعث باقاعدہ جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
اسرائیل کو لبنان میں حزب اللہ کی صورت میں غزہ میں حماس کے مقابلے میں بہت طاقت ور حریف کا سامنا ہے۔ ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کو خطے کی مضبوط ترین پیرا ملٹری فورس سمجھا جاتا ہے۔
حزب اللہ کے پاس جدید ہتھیار ہیں جس میں ہدف کو نشانہ بنانے والے راکٹس اور ڈرونز بھی شامل ہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے تمام حصوں کو نشانہ بنا سکتی ہے۔
اسرائیل کے ساتھ حالیہ مسلح جھڑپوں میں حزب اللہ نے بتدریج نئے ہتھیار اور جدید گولہ بارود کا استعمال کیا ہے۔