لبنان میں اسرائیل سے لڑنے والی حزب اللہ کتنی طاقت ور ہے؟
ایک سال سے جاری جھڑپوں کے بعد اسرائیل اور لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کے درمیان شدید لڑائی شروع ہو گئی ہے جس کے باعث باقاعدہ جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
اسرائیل کو لبنان میں حزب اللہ کی صورت میں غزہ میں حماس کے مقابلے میں بہت طاقت ور حریف کا سامنا ہے۔ ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کو خطے کی مضبوط ترین پیرا ملٹری فورس سمجھا جاتا ہے۔
حزب اللہ کے پاس جدید ہتھیار ہیں جس میں ہدف کو نشانہ بنانے والے راکٹس اور ڈرونز بھی شامل ہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے تمام حصوں کو نشانہ بنا سکتی ہے۔
اسرائیل کے ساتھ حالیہ مسلح جھڑپوں میں حزب اللہ نے بتدریج نئے ہتھیار اور جدید گولہ بارود کا استعمال کیا ہے۔
’امریکہ اورشراکت دار لبنان میں مکمل جنگ سے بچنے کے لیے انتھک کوشش کررہےہیں‘
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بدھ کو کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے کا خطرہ " انتہائی شدید" ہے اور یہ کہ واشنگٹن اور اس کے اتحادی اسرائیل اور لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے درمیان ایک مکمل جنگ روکنے کے لیے انتھک کوشش کر رہے ہیں۔
بلنکن نے نیویارک میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سینئر حکام اور وزراء کے ساتھ ایک اجلاس کے آغاز میں کہا کہ "لبنان کے حوالے سے، ہم ایک مکمل جنگ سے بچنے اور ایک ایسے سفارتی عمل کی طرف جانے کے لیے شراکت داروں کے ساتھ مل کرا نتھک کوشش کر رہے ہیں جس سے اسرائیلی اور لبنانی دونوں اپنے گھروں کو واپس جا سکیں۔"