برطانیہ کا فوج مشرقِ وسطیٰ بھیجنے کا فیصلہ
غزہ جنگ کے دوران اسرائیل اور حزب اللہ میں لڑائی میں شدت آنے کے بعد برطانیہ نے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
برطانیہ نے بحیرۂ روم میں جزیرہ نما ملک قبرص میں 700 فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ برطانوی شہریوں کے انخلا میں معاونت کر سکیں۔
لبنان کے جنوبی علاقوں سے انخلا
لبنان کے جنوبی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے ہزاروں شہری بیروت میں اسکولوں اور دیگر عمارتوں میں پناہ لے رہے ہیں۔ ان عارضی پناہ گاہوں میں متاثرین کو خوراک اور پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
لبنان کے وزیرِ خارجہ عبد اللہ بو حبیب کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں لگ بھگ پانچ لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ لبنان کے وزیرِ اعظم جلد ہی اس صورتِ حال پر امریکی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
اسرائیل نے گزشتہ تین دن میں لبنان کے بیشتر علاقوں میں فضائی حملے کیے ہیں۔
بدھ کی صبح بھی اسرائیلی فورسز نے سمندر کے ساتھ ساحلی علاقے جییہ میں جنگی طیاروں سے حملہ کیا۔
اسرائیلی فوج نے جس علاقے کو نشانہ بنایا ہے وہ سرحد سے لگ بھگ 75 کلو میٹر اندر ہے۔
اسرائیلی فوج نے اس سے قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ فورسز نے منگل کو لبنان میں حزب اللہ کی عسکری املاک کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کے وزیرِ دفاع یوو گلینٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان حملوں سے حزب اللہ کمزور ہوئی ہے اور اس کو مزید کمزور کیا جائے گا۔
حزب اللہ کے اسرائیل پر حملے
حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے منگل کو اسرائیل میں آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا جن میں بارودی مواد بنانے والی ایک فیکٹری بھی شامل ہے۔
اسرائیل کی یہ فیکٹری لبنان کی سرحد سے لگ بھگ 60 کلو میٹر دور زخرون یعکوف کے علاقے میں واقع ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے حزب اللہ کے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ لبنانی عسکری تنظیم نے اسرائیل پر منگل کو 300 میزائل داغے تھے جس کے نتیجے میں فوجی اہلکاروں سمیت چھ افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیل کی فوج کہہ چکی ہے کہ اس کا لبنان میں فوری طور پر زمینی کارروائی کا ارادہ نہیں ہے۔
اسرائیلی فوج کے ہزاروں اہلکاروں کی غزہ سے شمالی سرحد منتقلی
اسرائیل اپنی فورسز کے ہزاروں اہلکاروں کو غزہ سے شمالی سرحد پر منتقل کرنے میں مصروف ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے پاس لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ راکٹ اور میزائل ہیں جن میں سے بعض میزائل ایسے بھی ہیں جو کہ اسرائیل میں کسی بھی مقام کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حزب اللہ گزشتہ برس اکتوبر میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل پر لگ بھگ 9000 میزائل داغ چکی ہے۔
گزشتہ ہفتے لبنان میں حزب اللہ کے زیرِ استعمال ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکی سمیت کمیونی کیشن کے دیگر آلات میں دھماکے ہوئے تھے۔ ان دھماکوں میں 39 افراد ہلاک اور 2800 زخمی ہوئے تھے۔ لبنان نے ان دھماکوں کا الزام اسرائیل پر لگایا تھا البتہ اسرائیل نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ان دھماکوں کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل پر سیکڑوں راکٹ داغنا شروع کر دیے تھے۔