اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے غزہ اور اسرائیل کی سرحد پر ایک فلسطینی ہلاک ہوگیا۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان فائربندی کے معاہدے پر عمل درآمد کے بعد یہ پہلی ہلاکت ہے۔
اس سے قبل مسلسل آٹھ روز تک اسرائیل غزہ کی پٹی پر گولے اور بم برساتا رہا اور فلسطینی عسکریت پسند اسرائیلی علاقوں پر راکٹ داغتے رہے۔ جن کے نتیجے میں 160 سے زیادہ فلسطینی اور تین اسرائیلی ہلاک ہوئے اور املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔
دونوں فریقوں کے درمیان فائربندی کے سمجھوتے میں مصر نے اہم کردار ادا کیا اور اس کا اعلان قاہرہ میں مصراور امریکہ کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ طور پر کیا۔
معاہدے کے تحت شہریوں کو سرحد کے آرپار جانے اور سامان کی ترسیل کی اجازت دی گئی ہے۔
فلسطین کے طبی عہدے داروں کا کہناہے کہ انور قدیہ کو جمعے کے روز اس وقت گولی ماری گئی جب وہ فلسطینیوں کے ایک گروپ کے ساتھ سرحدی باڑ کے قریب پہنچا تھا۔
تشدد کے اس واقع میں کئی دوسرے فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔
روئیٹرز نیوز ایجنسی نے ہلاک ہونے والے فلسطینی کے رشتے داروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ سرحدی باڑ پر حماس کا جھنڈا لگانے کی کوشش کے دوران گولی کا نشانہ بن گیا۔
اسرائیل کا کہناہے کہ فلسطینیوں کے ایک گروپ کو سرحدی باڑ کی طرف بڑھتے دیکھ کر انہیں خبردار کرنے کے لیے ہوا میں گولیاں چلائی گئی تھیں۔
حماس کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
تشدد کا یہ واقعہ ایک دن کی خاموشی کے بعد پیش آیا ہے۔
جمعرات کو حماس کے وزیر اعظم نے فائربندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاتھا کہ ان کی تنظیم معاہدے کی پاسداری کرے گی۔جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کا کہناتھا کہ ان کی حکومت فائربندی کے معاہدے کو ایک موقع دینا چاہتی ہے ، لیکن وہ کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان فائربندی کے معاہدے پر عمل درآمد کے بعد یہ پہلی ہلاکت ہے۔
اس سے قبل مسلسل آٹھ روز تک اسرائیل غزہ کی پٹی پر گولے اور بم برساتا رہا اور فلسطینی عسکریت پسند اسرائیلی علاقوں پر راکٹ داغتے رہے۔ جن کے نتیجے میں 160 سے زیادہ فلسطینی اور تین اسرائیلی ہلاک ہوئے اور املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔
دونوں فریقوں کے درمیان فائربندی کے سمجھوتے میں مصر نے اہم کردار ادا کیا اور اس کا اعلان قاہرہ میں مصراور امریکہ کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ طور پر کیا۔
معاہدے کے تحت شہریوں کو سرحد کے آرپار جانے اور سامان کی ترسیل کی اجازت دی گئی ہے۔
فلسطین کے طبی عہدے داروں کا کہناہے کہ انور قدیہ کو جمعے کے روز اس وقت گولی ماری گئی جب وہ فلسطینیوں کے ایک گروپ کے ساتھ سرحدی باڑ کے قریب پہنچا تھا۔
تشدد کے اس واقع میں کئی دوسرے فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔
روئیٹرز نیوز ایجنسی نے ہلاک ہونے والے فلسطینی کے رشتے داروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ سرحدی باڑ پر حماس کا جھنڈا لگانے کی کوشش کے دوران گولی کا نشانہ بن گیا۔
اسرائیل کا کہناہے کہ فلسطینیوں کے ایک گروپ کو سرحدی باڑ کی طرف بڑھتے دیکھ کر انہیں خبردار کرنے کے لیے ہوا میں گولیاں چلائی گئی تھیں۔
حماس کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
تشدد کا یہ واقعہ ایک دن کی خاموشی کے بعد پیش آیا ہے۔
جمعرات کو حماس کے وزیر اعظم نے فائربندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاتھا کہ ان کی تنظیم معاہدے کی پاسداری کرے گی۔جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کا کہناتھا کہ ان کی حکومت فائربندی کے معاہدے کو ایک موقع دینا چاہتی ہے ، لیکن وہ کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔