عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے اپنے ملک کی فضائیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کے زیر قبضہ علاقوں میں شہریوں پر بمباری روک دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسند عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور معصوم شہریوں کی ہلاکت سے بچنا از حد ضروری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عراقی فوج ان شدت پسندوں کے خلاف زمینی کارروائیاں کرتی رہیں گی جنہوں نے ملک کے شمال اور مغرب میں بہت سے علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
اسی دوران امریکی فوج نے دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے خلاف اپنی فضائی کارروائیاں جاری رکھیں اور جمعہ کو موصل ڈیم کے قریب دو فضائی حملے کیے گئے۔
امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ ایک حملے میں دولت اسلامیہ کے گولے بارود کا ذخیرہ تباہ کیا گیا اور ایک میں اسلحے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔
عراق میں اقوام متحدہ کے نمائندے نکولے ملادینوو نے وزیراعظم العبادی کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ "عام شہریوں کا تحفظ اور اور سلامتی اقوام متحدہ کے ترجیحات میں سرفہرست ہے۔"
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ رواں سال شدت پسندوں کی کارروائیاں شروع ہونے کے بعد سے اب تک عراق میں 18 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔