رسائی کے لنکس

سعودی حکمران اسلام سے غداری کر رہے ہیں، ایرانی عہدیدار


ایرانی پارلیمان کی کمیٹی برائے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کے سربراہ علی الدین برجرودی
ایرانی پارلیمان کی کمیٹی برائے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کے سربراہ علی الدین برجرودی

اپنے خطاب میں برجوردی نے الزام عائد کیا کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان یمن میں حوثی باغیوں پر حملے کرکے امریکہ اور اسرائیل کے مفادات پورے کر رہے ہیں جس پر، ان کےبقول، "خدا ان سے انتقام لے گا"۔

ایرانی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے یمن پر خلیجی ملکوں کے حملے کو فلسطینواں پر اسرائیلی حملوں سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے حکمران اسلام سے غداری کے مرتکب ہورہے ہیں۔

یہ بیان ایرانی پارلیمان کی کمیٹی برائے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے سربراہ علی الدین بروجردی کی طرف سے سامنے آیا ہے جو ان دنوں عرب دنیا میں ایران کے قریب ترین اتحادی ملک شام کے دورے پر ہیں۔

جمعرات کو دمشق میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی رہنما نے کہا کہ ان کا ملک شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کی حمایت اور مدد جاری رکھے گا جو ان کے بقول، سعودی عرب کے حمایت یافتہ باغیوں کے خلاف مزاحمت کر رہی ہے۔

شام میں گزشتہ چار سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران ایران نے شام کے صدر کو ہر ممکن سیاسی، مالی اور عسکری مدد فراہم کی ہے جس پر دیگر عرب ملک خاصے برانگیختہ ہیں۔

عرب ملکوں کا موقف ہے کہ ایران شام، لبنان، عراق، بحرین اور یمن میں شیعہ گروہوں کی مدد کرکے خطے کو غیر مستحکم کرنے اور مشرقِ وسطیٰ میں شیعہ اقلیت کی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اپنے خطاب میں علی الدین بروجردی کا کہنا تھا کہ ان کے دورۂ شام کا مقصد شام کی حکومت اور عوام کے لیے ایرانی حمایت کا از سرِ نو اعادہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے ساتھ اپنے تعلق پر ایرانی قوم کو فخر ہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'سنا' کے مطابق اپنے خطاب میں برجوردی نے الزام عائد کیا کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان یمن میں حوثی باغیوں پر حملے کرکے امریکہ اور اسرائیل کے مفادات پورے کر رہے ہیں جس پر، ان کےبقول، "خدا ان سے انتقام لے گا"۔

ایرانی رہنما نے کہا کہ سعودی فرمانروا کو خادم الحرمین نہیں بلکہ غدارِ حرمین اور غدارِ امت کہنا چاہیے جو اسلام کی تعلیمات کو بھول چکے ہیں اور صیہونیوں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے امریکی ہتھیاروں کے ذریعے یمن میں بچوں کو قتل کر رہے ہیں۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی عرب ملکوں کا الزام ہے کہ ایرانی حکومت یمن کے حوثی باغیوں کی مدد کر رہی ہے جنہوں نے گزشتہ سال ستمبر سے دارالحکومت صنعا اور ملک کے دیگر علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔

حوثیوں کی جانب سے عرب اور مغربی ملکوں کی حمایت یافتہ عبوری حکومت کے خلاف پیش قدمی کو روکنے کے لیے سعودی عرب کی قیادت میں 10 ملکی عرب اتحاد نے مارچ کے اختتام پر یمن پر فضائی بمباری شروع کی تھی۔

گزشتہ ہفتے فریقین نے باہمی رضامندی سے فضائی بمباری اور زمینی پیش قدمی پانچ دن کے لیے روکنے کا فیصلہ کیاتھا جس پر منگل سے عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

XS
SM
MD
LG