ایران کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایرانی بحریہ نے آبنائے ہرمز سے گزرنے والے ایک غیر ملکی آئل ٹینکر کے ٹیکنیکی طور پر ناکارہ ہو جانے کے بعد مرمت کے لیے اس کی مدد کی ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی نے اس شبہے کا اظہار کیا ہے کہ پاناما کے جھنڈے کے ساتھ آبنائے ہرمز سے گزرنے والے متحدہ عرب امارات کے اس آئل ٹینکر کو ایرانی پاسداران انقلاب کی بحریہ زبردستی ایرانی پانیوں میں کھینچ کر لے گئی تھی۔
تاہم، ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی، ارنا کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا کہ یہ آئل ٹینکر ٹیکنیکی خرابی کے باعث ناکارہ ہو گیا تھا اور اس کے عملے نے ایران سے مرمت کے لیے درخواست کی تھی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ضابطوں کے مطابق، ایرانی سیکورٹی فورسز نے مدد کی درخواست پر اسے ٹو کرتے ہوئے ایرانی پانیوں میں موجود ایک ہنگامی امداد کی کشتی تک پہنچایا، تاکہ اس کی مرمت کی جا سکے۔
ٹینکر ٹریکر نامی کمپنی نے منگل کے روز خبر دی تھی کہ ’ریاح‘ نامی یہ ٹینکر دیگر جہازوں کو ایندھن فراہم کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے اور یہ اتوار کے روز فنی خرابی کے باعث رفتار کم ہونے کی وجہ سے بھٹک کر ایران کے پانیوں میں داخل ہو گیا تھا۔
ٹریکنگ سروس نے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ پہلی مرتبہ ایرانی پانیوں میں داخل ہونے کے بعد اس کے خودکار شناخت کے نظام نے سگنل بھیجنا بند کر دیے تھے۔ اس وقت اس کے نزدیک کوئی ٹگ بوٹس نہیں تھیں۔
تاہم، منگل کے روز متحدہ عرب امارات کے ایک سرکاری اہل کار کا کہنا تھا کہ یہ آئل ٹینکر امارات کا نہیں تھا اور نہ ہی یہ امارات کے استعمال میں تھا۔ اہل کار نے نیوز ایجنسی، اے ایف پی کو بتایا کہ اس ٹینکر نے مدد کی کوئی درخواست نہیں کی تھی۔ تاہم، متحدہ عرب امارات اپنے بین الاقوامی اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر صورت حال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔
دوسری جانب ایران نے برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برٹش رائل میرینز کے طرف سے اس ماہ کے شروع میں پکڑے گئے ایرانی آئل ٹینکر کو فوری طور پر رہا کر دے۔
برطانیہ نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ مذکورہ ایرانی آئل ٹینکر شام کو تیل پہنچانے کے لیے یورپین پابندیوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا تھا۔