خطے میں تباہ کن کشیدگی کے خطرے پر تشویش ہے: سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں گوتریس کا کہنا تھا کہ وہ ایران کے اسرائیل پر بڑے پیمانے پر کیے گئے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ کا کہنا تھا کہ اُنہیں خطے میں تباہ کن کشیدگی کا خطرہ ہے جسے روکنے کے لیے وہ تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کیا جائے جو مشرقِ وسطیٰ میں متعدد محاذوں پر بڑے فوجی تصادم کا باعث بن سکتی ہو۔
ایران کے اسرائیل پر حملے پر برطانوی وزیرِ اعظم کا ردِعمل
برطانوی وزیرِ اعظم رشی سونک نے ایران کے اسرائیل پر حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے میں مزید عدم استحکام پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
برطانوی وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ اسرائیل کی سلامتی اور اردن اور عراق سمیت اپنے تمام علاقائی شراکت داروں کی سلامتی کے لیے پرعزم ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
ایرانی حملوں پر چین کا اظہارِ تشویش
ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملوں پر چین نے ’گہری تشویش‘ ظاہر کی ہے۔
چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین کو مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر گہری تشویش ہے اور وہ فریقین پر تحمل سے کام لینے پر زور دیتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ چین عالمی برادری بالخصوص اثرورسوخ رکھنے والے ممالک کو کہتا ہے کہ وہ خطے میں امن و استحکام کے لیے تعمیری کردار ادا کریں۔
امریکہ نے ایک ہفتے قبل ہی خطے میں دفاعی نظام اور جنگی طیارے تعینات کر دیے تھے: صدر بائیڈن
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ نے ایرانی ڈرونز اور میزائل حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل کی بھرپور مدد کی ہے جس کی وجہ سے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائل مار گرائے گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ صورتِ حال کے پیشِ نظر امریکہ نے خطے میں ایک ہفتہ قبل ہی میزائل دفاعی نظام اور جنگی طیارے تعینات کر دیے تھے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اُن کی اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے جس میں امریکہ نے اسرائیل کو یقین دلایا ہے کہ وہ فولادی عزم کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔
صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے غیر معمولی حملوں کے خلاف دفاع کی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا جس نے دُشمن کو یہ پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔
صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ اتوار کو جی سیون ممالک کا اجلاس بلا کر ایران کی جانب سے ڈھٹائی کے ساتھ کیے گئے اس حملے کے خلاف مربوط سفارتی ردِعمل پر بات کریں گے۔
امریکی صدر کے بقول ایران کی جانب سے فی الحال امریکی تنصیبات یا افواج پر حملے نہیں کیے گیے، تاہم ہم صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔