بھارت کی ایک عدالت نے گزشتہ دسمبر میں نئی دہلی میں ہونے والے جنسی زیادتی کے مقدمے میں ملوث ایک نابالغ کو زنا بالجبر اور قتل کا مجرم قرار دیا ہے۔
واقعے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ انیل شرما نے صحافیوں کو بتایا کہ عدالت نے مجرم کو تین کی سزا سنائی ہے۔
اس مجرم کی عمر واقعے کے وقت 17 سال تھی اور اسی باعث اس کا مقدمہ بچوں کی عدالت میں چلایا گیا جو متعدد بار اپنے فیصلے کو موخر کرتی رہی۔
اس مجرم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اور وہ یہ سزا ایک اصلاحی مرکز میں پوری کرے گا۔
گزشتہ دسمبر میں نئی دہلی میں ایک 23 سالہ طالبہ کے ساتھ چھ افراد نے جنسی زیادتی کے بعد زدوکوب کر کے شدید زخمی کر دیا تھا۔ بعد ازاں یہ لڑکی چند دن اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد جانبر نہ ہوسکی۔
اس واقعے کے بعد بھارت میں خواتین پر تشدد اور جنسی زیادتیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے۔
متاثرہ خاندان کا موقف ہے کہ یہ لڑکا بالغ ہے اور اسے موت کی سزا دی جانی چاہیے۔
اس واقعے میں ملوث دیگر پانچ ملزمان میں سے ایک نے دوراں حراست میبنہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ باقی چار ملزمان کے خلاف مقدمہ تاحال زیر سماعت ہے جس پر فیصلہ آئندہ ماہ متوقع ہے۔
واقعے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ انیل شرما نے صحافیوں کو بتایا کہ عدالت نے مجرم کو تین کی سزا سنائی ہے۔
اس مجرم کی عمر واقعے کے وقت 17 سال تھی اور اسی باعث اس کا مقدمہ بچوں کی عدالت میں چلایا گیا جو متعدد بار اپنے فیصلے کو موخر کرتی رہی۔
اس مجرم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اور وہ یہ سزا ایک اصلاحی مرکز میں پوری کرے گا۔
گزشتہ دسمبر میں نئی دہلی میں ایک 23 سالہ طالبہ کے ساتھ چھ افراد نے جنسی زیادتی کے بعد زدوکوب کر کے شدید زخمی کر دیا تھا۔ بعد ازاں یہ لڑکی چند دن اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد جانبر نہ ہوسکی۔
اس واقعے کے بعد بھارت میں خواتین پر تشدد اور جنسی زیادتیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے۔
متاثرہ خاندان کا موقف ہے کہ یہ لڑکا بالغ ہے اور اسے موت کی سزا دی جانی چاہیے۔
اس واقعے میں ملوث دیگر پانچ ملزمان میں سے ایک نے دوراں حراست میبنہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ باقی چار ملزمان کے خلاف مقدمہ تاحال زیر سماعت ہے جس پر فیصلہ آئندہ ماہ متوقع ہے۔