بھارت میں اس ہفتے کے دوران تیسری نوعمر لڑکی کو جبری جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسے زندہ آگ لگا کر جلا دیا گیا۔
ایک 26 سالہ نوجوان نے لڑکی کی جانب سے اس دھمکی کے بعد کہ وہ جنسی زیادتی کے متعلق اپنے گھر والوں کو بتائے گی، اسے آگ لگا دی۔
سولہ سالہ لڑکی جسم کا زیادہ حصہ جل جانے کے نتیجے میں ہلاک ہو گئی۔
اسی نوعیت کے دو مزید واقعات اس ہفتے ریاست جھاڑکھنڈ میں پیش آئے جہاں دو عمر لڑکیوں کو جنسی زیادتی کے بعد آگ لگا دی گئی۔ ان میں ایک لڑکی اسپتال میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد ہلاک ہو گئی۔
تازہ ترین واقعہ کا نشانہ بننے والی لڑکی مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں اپنے گھر میں اکیلی تھی جب ایک 26 سالہ نوجوان نے گھر میں گھس کر اسے زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے بتایا کہ اس جرم کے سلسلے میں دو افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ان میں سے ایک لڑکی کا کزن ہے جس نے گھر میں اکیلا ہونے کی اطلاع اس شخص کو دی تھی جس نے جنسی حملہ کرنے کے بعد لڑکی کو آگ لگا کر جلا دیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنسی حملہ کرنے والا شخص شادی شدہ اور ایک بچے کا باپ ہے۔
بھارت میں لڑکیوں اور خواتین کے ساتھ جنسی زیادتیوں اورگینگ ریپ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف آئے روز مظاہرے ہوتے رہتے ہیں۔
بھارت کے دارالحکومت دہلی میں ریپ کے واقعات اتنی کثرت سے ہو چکے ہیں کہ سوشل میڈیا میں اسے جنسی زیادتیوں کی عالمی راجدھانی بھی کہا جاتا ہے۔
کچھ عرصہ پہلے حکومت نے ان واقعات پر قابو پانے کے لیے قانون میں تبدیلی کرتے ہوئے سزائیں سخت کر دی ہیں۔ تاہم ان واقعات میں ابھی تک کوئی کمی دیکھنے میں نہیں آ ئی۔