پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بدھ کو طلب
وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ پارلیمان کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس بدھ کو طلب کرلیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس کے دوران وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی پر ایوان کو اعتماد میں لیں گے اور معاملے پر پالیسی بیان دیں گے۔
قومی اسمبلی کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں حزبِ اختلاف کے ارکان نے صورتِ حال پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کی حکومتی ارکان نے بھی حمایت کی تھی۔
'بھارت محفوظ ہاتھوں میں ہے'
بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ اُن کا ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
منگل کو راجستھان میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ بھارت کو کسی کے ہاتھوں مٹنے اور جھکنے نہیں دیں گے۔
نئی دہلی سے ہمارے نمائندے سہیل انجم کے مطابق وزیرِ خارجہ سشما سوراج منگل کی شام پانچ بجے کل جماعتی اجلاس کی صدارت کریں گی جس میں پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف بھارت کی کارروائی پر بات ہوگی۔
پاکستانی وزرا تین بجے پریس کانفرنس کریں گے
پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ وزیرِ دفاع اور وزیرِ خزانہ منگل کی سہ پہر تین بجے دفترِ خارجہ میں پریس کانفرنس کریں گے۔
اس سے قبل وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے صحافیوں سے مختصر بات چیت میں بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان اس کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
'پاکستان اپنی مرضی کے وقت اور جگہ پر جواب دے گا'
پاکستان نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھارتی طیاروں کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی کا اپنی مرضی کے وقت اور جگہ پر جواب دے گا۔
منگل کو قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں بھارت کی کارروائی کو جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارتی اقدام نے خطے کے امن اور سلامتی کو سنگین خطرے سے دوچار کردیا ہے۔
اجلاس نے بالاکوٹ کے نزدیک دہشت گردوں کے مرکز کو نشانہ بنانے اور اس میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے بھارت کے دعوے کو مسترد کردیا اور کہا کہ بھارت جس علاقے میں کارروائی کا دعویٰ کر رہا ہے وہاں عالمی برادری خود آکر زمینی حقائق کا مشاہدہ کرے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صورتِ حال پر قوم کو اعتماد میں لینے کے لیے حکومت نے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ وزیرِ اعظم نے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس بھی منگل کو طلب کرلیا ہے۔
حکومتِ پاکستان نے مقامی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو اس علاقے کا دورہ کرانے کا بھی اعلان کیا ہے جہاں بھارت نے کارروائی کا دعویٰ کیا ہے۔
اجلاس نے قرار دیا کہ بھارت نے پاکستان پر حملے کا ڈھونگ داخلی انتخابی صورتِ حال کے پیشِ نظر رچایا ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم پاکستان نے ملک کی مسلح افواج اور عوام کو ہر طرح کی صورتِ حال کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے اور بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر بین الاقوامی برادری سے رابطے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
سرکاری بیان کے مطابق منگل کو ہونے والے اجلاس کی صدارت وزیرِ اعظم عمران خان نے کی جس میں خارجہ، دفاع، خزانہ کے وزرا، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور بری، بحری اور فضائی افواج کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ سول اور فوجی حکام نے شرکت کی۔