رسائی کے لنکس

17:13 9.5.2023

عمران خان کی گرفتاری کے لیے حکومت نے نیب پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا: وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف نیب میں تحقیقات چل رہی ہیں۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری بہتر انداز میں عمل میں لائی گئی۔

اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری القادر ٹرسٹ میں ہوئی جس میں 60 ارب روپے کی کرپشن کی گئی۔ یہ رقم قوم کی امانت تھی۔

رانا ثناء اللہ کے بقول نیب نے عمران خان کو شاملِ تفتیش ہونے کے متعدد مواقع دیے لیکن عمران خان پیش نہیں ہوئے اور اسی وجہ سے اُن کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

رانا ثناء اللہ نے الزام لگایا کہ توشہ خانہ کے تحائف چوری کر کے بیرونِ ملک بیچنے کے بھی شواہد موجود ہیں۔

18:40 9.5.2023

عمران خان کی گرفتاری، مشتعل مظاہرین جی ایچ کیو میں داخل

18:02 9.5.2023
عمران خان کو کہاں سے گرفتار کیا گیا؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:24 0:00

17:42 9.5.2023

عمران خان کی گرفتاری پر لاہور میں زمان پارک کے باہر احتجاج

17:39 9.5.2023

عمران خان کے خلاف زیرِ تفتیش 'القادر ٹرسٹ' کیس کیا ہے؟

پاکستان میں احتساب کے قومی ادارے (نیب) نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو زیر تفتیش 'القادر ٹرسٹ' کیس میں گرفتار کیاگیا ہے۔

نیب نے منگل کو رینجرز کی معاونت سے عمران خان کو اس وقت تحویل میں لیا جب وہ اپنے خلاف مقدمات میں پیشی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں موجود تھے۔

نیب نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں کرپشن کے جرم میں حراست میں لیا گیا ہے۔

عمران خان کے خلاف زیرِ تفتیش القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے؟ اس بارے میں ذیل میں کچھ جائزہ لیا گیا ہے۔

عمران خان کے دورِ حکومت میں 'القادر ٹرسٹ'کی بنیاد 2019 میں رکھی گئی جس کے ٹرسٹی عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کی قریبی دوست فرح گوگی ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری اور عمران خان کی مختلف مقدمات میں پیروی کرنے والے وکیل بابر اعوان بھی اس ٹرسٹ کے بورڈ کا حصہ رہے ہیں۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG