پاکستان میں کپڑا بنانے والی پہلی انڈسٹری ہرنائی وولن مل اب تاریخ کا حصہ بن گئی ہے۔ بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں واقع اس مل کے قیام کی منظوری بانیٔ پاکستان محمد علی جناح نے دی تھی۔ اس مل میں کپڑے، قالین اور کمبل بنتے تھے جو نہ صرف مقامی مارکیٹ بلکہ بیرونِ ملک برآمد بھی کیے جاتے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ یہ مل دیوالیہ ہو گئی اور اب ایک خستہ حال عمارت کی شکل میں موجود ہے۔
ہرنائی: پاکستان کی پہلی 'وولن مل' تاریخ کا حصہ بن گئی

5
ہرنائی کے پہاڑوں میں بھیڑ بکریاں پالنے والوں سے جانوروں کے بال خرید کر اس سے اون بنایا جاتا تھا جس سے بعد میں کپڑے اور دیگر اشیا بنائی جاتی تھی۔

6
ہرنائی وولن مل ایک منافع بخش ادارہ رہا لیکن 1988 میں سابق فوجی صدر جنرل ضیا الحق کے دور میں یہ دیوالیہ ہو گیا۔

7
اس مل میں تقریباً 1300 مزدور تین شفٹوں میں کام کرتے تھے۔

8
مل کے دیوالیہ ہونے سے تمام مزدور بے روزگار ہو گئے۔