بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر اور جمّوں کو ملانے والا ایک تاریخی راستہ 'مغل روڈ' رواں سال مارچ سے کرونا وائرس کی وجہ سے بند تھا جو اب شوپیاں سے راجوری تک دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ یہ راستہ صدیوں پہلے 'شاہراہِ نمک' کے نام سے جانا جاتا تھا اور پھر ہندوستان میں مغل بادشاہوں کے دورِ اقتدار میں 'مغل روڈ' کے نام سے مشہور ہوا۔ اس خوب صورت راستے کی سیر کیجیے اس پکچر گیلری میں۔
بھارتی کشمیر کے تاریخی مغل روڈ کا سفر

9
گزشتہ سال بھارت نے اپنے زیرِ انتظام کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ کیا تو اس راستے پر سیکیورٹی میں غیر معمولی اضافہ کیا گیا ہے۔

10
حفظِ ماتقدم کے طور پر شوپیاں اور بفلیاز نامی علاقے کے درمیان اس سڑک کے 84 کلو میٹر حصے پر جگہ جگہ پولیس ناکے لگائے گئے ہیں۔

11
مسافر گاڑیوں کے ساتھ پیدل چلنے والوں کو بھی ہر 10 یا 15 کلو میٹر کے بعد روک کر مقامی پولیس، بھارتی فوج یا نیم فوجی دستے گاڑیوں کی تلاشی لیتے ہیں اور مسافروں سے پوچھ گچھ کرتے ہیں۔

12
جمّوں کے ضلع راجوری کے داخلی راستے پر کیمپس بھی لگائے گئے ہیں جہاں لوگوں کے کرونا وائرس ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔